ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے گذشتہ روز عراق میں امریکی حملے میں مارے جانے والے القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی رہائش گاہ پر آئے اور مقتول کے خاندان سے تعزیت کی۔ اس موقعہ پر ایرانی حکومت کے دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق خامنہ ای اور سینیر ایرانی عہدیداروں قاسم سلیمانی خاندان سے تعزیت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ادھر ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل نے قاسم سلیمانی کے قتل پر بڑے پیمانے پر رد عمل کی دھمکی دی۔
ایرانی قومی سلامتی کونسل نے کہا ایک بیان میں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو ایران پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم مناسب جگہ اور وقت پر امریکا کے اس اقدام کا جواب دیں گے۔ ہمارا رد عمل اور جواب بہت سخت ہو گا۔ اب امریکا ہمارے جواب کا انتظار کرے۔
ایرن کی قومی سلامتی کونسل نے بغداد ہوائی اڈے کے قریب ڈرون طیاروں سے میزائل فائر کر کے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کو امریکا کی غیر معمولی تزویراتی حماقت قرار دیا تھا۔
قبل ازیں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے قاسم سلیمانی کے قتل پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔
خامنہ ای نے مزید کہا کہ سلیمانی کی عدم موجودگی ہمیں تلخ بناتی ہے لیکن ہماری جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک فتح حاصل نہیں ہو جاتی اور مجرموں کی زندگیاں مزید تلخ ہو جاتیں۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ سلیمانی کو قتل کرنے والے اب اپنے المناک انجام کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ قاسم سلیمانی کا قتل امریکا اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو مزید بڑھا دے گا۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ عراق میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ان کا ملک امریکا کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے زیادہ پرعزم ہوگا۔
ادھر ایران کے عربی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ’’العالم‘‘ ٹی وی چینل نے ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ علی لاریجانی کے حوالے سے بتایا ہے کہ “ایرانی عوام اپنے بہادر بیٹوں کے خون پر آنکھیں بند نہیں کریں گے۔”
فارس نیوز ایجنسی نے قدس فورس میں خامنہ ای کے نمائندے علی شیرازی کے حوالے سے بتایا ہے کہ سلیمانی کے قتل کا بدلہ فرض ہے اور ہم امریکیوں کو چین کی نیند نہیں سونے دیں گے۔
ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث تمام افراد سے بدلہ لیں گے۔