ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
ایران کی جانب سے مسلسل جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا جارہا ہے تو وہیں اب یہ تنازع سائبر جنگ کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔
اسی کشیدگی کے بعد ماہرین کا خیال تھا کہ ایران اور اس کی پراکسیز کے پاس بہترین سائبر ہتھیار موجود ہیں جو کہ جدید اور بے آہنگ سائبر لڑائی میں استعمال کیے جا سکتے ہیں اور ان کے حقیقی دنیا پر گہرے اثرات ہو سکتے ہیں۔
لیکن اب یہ سائبر جنگ بھی شروع ہوچکی ہے اور ایرانی ہیکرز نے امریکی حکومتی ایجنسی کی ویب سائٹ ہیک کر لی۔
امریکی میڈیا کے مطابق محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی فیڈرل ڈیپوزیٹری لائبریری پروگرام کی ویب سائٹ کو ہیک کیا گیا۔
ہیکرز نے ویب سائٹ کے ہوم پیج پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی تصویر کے ساتھ ساتھ امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ایڈٹ شدہ تصویر بھی لگائی اور لکھا کہ ایران کی سائبر طاقت کا یہ صرف چھوٹا سا مظاہرہ ہے۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو ایران کے اہم ترین کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے قریب امریکی صدر کے حکم پر نشانہ بنایا گیا اور ان کی گاڑی پر راکٹ فائر کیے گئے جس میں قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے۔
امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی موت کے بعد ایران نے بھی بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا جبکہ کئی ملکوں نے حملے کی مذمت کی ہے جن میں چین، روس، عراق، ترکی اور دیگر شامل ہیں۔