تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے ہم نے جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیکر امریکا کے منہ پر تھپڑ مارا لیکن صرف فوجی آپریشن کافی نہیں ہے۔
ایرانی قوم سے اپنے خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کو ایران کا بہادر سپوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی صرف فوجی نہیں، سیاسی میدان میں بھی جرات کا مظاہرہ کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی کو خطرات کا سامنا تھا لیکن خطرات سے آگاہ ہونے کے باوجود انہوں نے ہمیشہ دوسروں کی جان کی پروا کی، سلیمانی کی شہادت نے ایرانی قوم کو دنیا کے غنڈوں کے خلاف متحد کر دیا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے عراق بھی سعودی عرب کی طرح دودھ دینے والی گائے بن جائے، جنرل سلیمانی نے عراق اور شام میں امریکا کے منصوبوں کو ناکام بنایا۔
ان کا کہنا تھا سلیمانی کی شہادت نے ہمیں جگا دیا ہے، دنیا ہمارے جاہ و جلال کو دیکھ چکی ہے، گزشتہ رات ہم نے بدلہ لیکر امریکا کے منہ پر تھپڑ مارا لیکن صرف فوجی کارروائی کافی نہیں ہے۔
ایران کے مذہبی پیشوا نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے دشمن اور اس کے منصوبوں کو پہنچانیں، ہمیں دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو سیاسی، سائنسی اور دفاعی میدان میں تیار کرنا چاہیے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ہمارا دشمن امریکا اور یہودی ریاست ہے اور ہمیں انہیں پہچاننے میں کوئی غلطی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ دشمن ہمارے اندر شکوک پیدا کر کے ہماری دفاعی طاقت کو متاثر کرنا چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں ائیرپورٹ کے قریب راکٹ حملہ کر کے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا۔
ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے تاریخی شہر قم کی جمکران مسجد میں انتقام کی علامت والا سرخ پرچم بھی لہرا دیا تھا۔
گزشتہ روز ایران نے عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر راکٹوں سے حملہ کر کے امریکی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔