کربلا (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے شہر کربلا میں محکمہ صحت کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ کربلا شہر کے وسطی علاقے میں ہنگامہ آرائی کے انسداد کی فورس کے ساتھ جھڑپوں میں 10 مظاہرین زخمی ہو گئے۔
عراقی نیوز ایجنسی کے مطابق سیکورٹی فورسز کربلا کی صوبائی کونسل کی عمارت پر دھاوا بولنے والے مظاہرین کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ادھر نامعلوم افراد نے کربلا میں بدر تنظیم کے صدر دفتر کو آگ لگا دی۔ اس دوران کربلا میں امن و امان کی صورت حل کافی خراب ہو چکی ہے جب کہ مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے بیچ جھڑپوں میں بھی شدت آئی ہے۔
العربیہ اور الحدث کے ذرائع کے مطابق شہری دفاع کی ٹیمیں آگ بجھانے کے واسطے جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔
عراق کے مختلف علاقوں میں عوامی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ان میں ذی قار صوبے کا شہر ناصریہ اور واسط صوبے کا شہر کوت بھی شامل ہے۔ کوت میں واسط یونیورسٹی کے نزدیک جھڑپوں میں 59 افراد زخمی ہو گئے جن میں 48 پولیس اہل کار ہیں۔ مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد یونیورسٹی کو بند کر دیا گیا۔
اسی طرح نجف میں بھی مختلف یونیورسٹیز میں ہزاروں طلبہ نے پڑھائی کا سلسلہ معطل کر دیا۔ ذی قار صوبے میں انارکی اور شورش کے سبب پولیس سربراہ کو عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔