ماسکو (اصل میڈیا ڈیسک) روس کے وزیراعظم دیمیتری میدوی ایدف نے صدر ولادی میر پوتن سے اختلافات پر کایبنہ سمیت استعفی دے دیا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق وزیراعظم دیمیتری میدوی ایدف کی کابینہ نے اپنے استعفے صدر کو پیش کردیئے ہیں تاہم استعفے کی وجہ غیر واضح ہے۔ صدر ولادی میر پوتن نئی حکومت کے حوالے سے جلد کوئی بیان جاری کریں گے۔
ایک غیر معروف روسی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ کابینہ نے صدر کی جانب سے آئین میں تبدیلی کرکے اپنے اختیارات میں اضافے اور طاقت کا توازن تبدیل کرنے پر اختلافات کے باعث مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم صدر نے نئی حکومت کی تشکیل تک کابینہ کو کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیراعظم دیمیتری میدوی ایدف نے صدر کے بے پناہ بااختیار ہونے پر استعفیٰ دیا ہے جب کہ صدر ولادی میر پوتن نے انہیں وزیراعظم کو نیشنل سیکیورٹی کونسل کا نائب سربراہ بنانے کی بھی پیشکش کی ہے۔
روسی وزیراعظم کا کابینہ سمیت مستعفی ہونے کی خبر صدر پوتن کی جانب سے اپنے خطاب میں آئندہ وزیراعظم کا انتخاب پارلیمان کے ذریعے کرنے کی تجویز سامنے آنے کے بعد آئی ہے۔ اپنے خطاب میں صدر پوتن نے روس میں مضبوط صدارتی نظام کے قائم رہنے رکھنے کیلیے آئین سازی کی خواہش کا بھی اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ دو دہائیوں سے ملک پر راج کرنے والے صدر ولادی میر پوتن کے صدارتی عہدے کی معیاد 2024 میں پوری ہوگی تاہم وہ اس سے قبل پارلیمان اور نظام سیاست میں کچھ تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں جس کے لیے انہوں نے کئی متنازع فیصلے بھی کیے ہیں۔