بغداد (اصل میڈیا ڈیسک) عراق میں کل جمعہ کے روز حکومت مخالف مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں دو شہری جاں بحق اور 25 زخمی ہو گئے۔
عراق کے مختلف شہروں میں ایک ایسے وقت میں مظاہرے جاری ہیں جب دوسری طرف عراق کی سرزمین پر امریکا اور ایران ایک دوسرے کے خلاف حالت جنگ میں ہیں۔ عراق میں امریکا اور ایران کے بڑھتے اثرو رسوخ اور دونوں ملکوں میں جاری محاذ آرائی کے دوران عراق کی سرزمین کو استعمال کرنے پر بھی عراقی عوام میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔
العربیہ اور الحدث چینلوں کے مطابق کل جمعہ کو بغداد کے قریب نکالے گئے ایک جلوس پر پولیس نے فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ اس دوران براہ راست سینے میں گولی لگنے سے ایک شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ آنسوگیس کی شیلنگ سے بھی متعدد شہری دم گھٹنے سے بے ہوش ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی نیوز ایجنسی ‘اے پی’ کے مطابق بغداد کے قریب پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران کم سے کم دو مظاہرین ہلاک اور 25 زخمی ہوئے ہیں۔
گذشتہ روز السنک پل پرہونے والی جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی ہوئے۔ اس موقعے پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کئی شہری زخمی ہوئے۔
ادھر جنوبی عراق میں مظاہرین نے اہم شاہراہوں کو مسلسل بند کررکھا ہے۔ مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر دھرنا دینے کے ساتھ اپنے مطالبات کے حصول کے لیے سول نافرمانی کی تحریک جاری رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہے کہ عراق میں یکم اکتوبر 2019ء کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک 460 افراد ہلاک اور 25 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔