بیروت (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اقتصادی بحران کی وجہ سے کئے گئے احتجاجی مظاہروں کے دوران مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 114 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
فوری طور پر حکومت کے قیام اور بتدریج بدحالی کی طرف جاتی ملکی معیشت میں اصلاح کے مطالبے کے ساتھ 17 اکتوبر سے جاری مظاہروں کے کل کے مظاہرے میں سکیورٹی فورسز نے اسمبلی کے سامنے جمع مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
مظاہرین نے بھی پتھراو اور آتش بازی کے ذریعے اس کا جواب دیا۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی میں 114 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
لبنان ریڈ کراس کے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان کے مطابق 18 ایمبولینسوں اور 86 افراد پر مشتمل صحت کے عملے کو فیلڈ میں متعین کیا گیا ۔ زخمیوں میں سے 58 کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور دیگر کو فوری طبّی امداد فراہم کر کے فارغ کر دیا گیا ہے۔
سول ڈیفنس کی ٹیموں کی طرف سے بھی 24 افراد کے زخمی ہونے کا بیان جاری کیا گیا ہے۔
لبنان کی داخلہ سکیورٹی فورسز نے بھی ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں مظاہرین سے امن و امان کے دائرے سے باہر نہ نکلنے ، سرکاری اور نجی املاک اور سکیورٹی فورسز پر حملوں سے اجتناب کرنے کی اپیل کی ہے۔
صدارتی دفتر سے جاری کردہ بیان میں بھی صدر مشعل عون کے کل وزیر دفاع الیاس ابو صعب ، وزیر داخلہ ریا الحسن اور مسلح افواج کے کمانڈروں کی شرکت سے منعقدہ کانفرنس کی سربراہی کریں گے۔
بیان کے مطابق ا اجلاس میں ملکی سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لئے ضروری تدابیر پر غور کیا جائے گا۔