بصرہ (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے مختلف شہروں میں حکومت کے خلاف جاری احتجاج کے دوران بصرہ شہرمیں حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے فوج کو سڑکوں پرآنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بصرہ کے آپریشنز کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل قاسم نزال نے مسلح افواج کو سڑک پر نکلنے اور پرتشدد مظاہرے روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں سنھبالنے کی ہدایت کی ہے۔
عراقی نیوز ایجنسی کے مطابق بصرہ میں عسکری کمانڈ نے مسلح افواج کو سڑکوں پر اترنے، پرامن مظاہرین کو تحفظ دینے اور تخریب کاروں کو مظاہرین کی صفوں میں گھسنے سے روکنے کے احکامات دیے ہیں۔
بصرہ کی عسکری قیادت نے عوامی رابطہ کمیٹیوں سے ملاقاتوں کے دوران احتجاج کے لیے مخصوص مقامات کے باہر مظاہرے نہ کرنے پر زور دیا ہے۔ مظاہرے کے آغاز کے پہلے دن سے ہی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی تھیں۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کو عراق کے جنوبی شہروں میں بڑے بڑے مظاہرے ہوئے جن میں امریکی فوج کے عراق سے انخلا کا مطالبہ کیا گیا۔ذی قار گورنری کے مرکز ناصریہ میں نامعلوم افراد نے الداویہ کے مقام پر ایک اسکول نذر آتش کردیا۔
عراقی طبی ذرائع نےجمعہ کی شام اعلان کیا کہ بغداد میں ہلاکتوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
بیس جنوری کے بعد سے ملک میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں۔ مظاہرین کی طرف سے کرپشن سے پاک حکومت کی تشکیل اور جلد پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سمیت دیگر مطالبات پیش کیے گیے ہیں۔ یہ تحریک یکم اکتوبر 2019ء سے جاری ہے جس میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔