اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو اگلے ہفتے اسپتال میں داخل کروا دیا جائے گا۔
لندن میں موجود حسین نواز نے اپنے بیان میں کہا کہ انجیوگرام کے ذریعے دل کی بند شریانوں کا جائزہ لیا جائے گا، انجیوگرام ٹیسٹ میں استعمال ہونے والی ادویات کا گردوں پراثر پڑتا ہے لہٰذا گردوں میں تکلیف کے پیش نظرادویات کی مقدار کو کم رکھا جائے گا۔
حسین نواز نے بتایا کہ سرجن کی دستیابی کے بعد ہی اسپتال میں داخلے کا حتمی دن بتا سکوں گا تاہم ممکن ہے کہ اگلے ہفتے نواز شریف اسپتال میں داخل ہو جائیں۔
حسین نواز نے کہا کہ نواز شریف کے بائی پاس کے امکانات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
خیال رہے کہ نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ 19 نومبر 2019 کی شب علاج کیلئے لندن پہنچے تھے۔
نوازشریف کیس میں کب کیا ہوا؟ 21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا 25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی 26 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی 26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی 29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی 2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی نوازشریف سروسزاسپتال سے ڈسچارج ہوئے، جاتی امرا میں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا 8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی 12 نومبر، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی 14 نومبر، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی 16 نومبر، لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی 19 نومبر، نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوگئے 20 نومبر ،لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔ 23 نومبر ،لندن کے یونیورسٹی اسپتال میں دل کے ڈاکٹر لارنس نے نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔