اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کو برطانوی شہر برمنگھم طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق لیگی وفد کی برمنگھم روانگی جمعرات کو متوقع ہے جہاں اہم معاملات پر مشاورت کا امکان ہے، ملاقات کو خفیہ رکھنے کے لیے وفد کو لندن کے بجائے برمنگھم بلایا گیا ہے۔
لیگی وفد میں خواجہ آصف، رانا تنویر، سردار ایاز صادق، عطاء اللہ تارڑ، شیذہ فاطمہ سمیت دیگر ارکان شامل ہوں گے، مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے وفد میں شامل نہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں اہم قانون سازی اور پارٹی میں موجود آرمی ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے ردعمل پر مشاورت ہوگی جبکہ نیب آرڈیننس ترمیمی بل، میوچل لیگل اسسٹنس بل 2019 پر بھی بات کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری پر بھی مشاورت ہوگی جبکہ خواجہ آصف پارٹی میں اپنے خلاف ردعمل پر قیادت کو تحفظات سے آگاہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف پارٹی کو آئندہ کی حکمت عملی پر بریفنگ دیں گے، پنجاب اور وفاق میں آئندہ ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بریف کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مریم نواز کے ای سی ایل سے نام کے اخراج اور شہباز شریف کی وطن واپسی پر بھی غور ہوگا۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی غیر مشروط حمایت کی تھی جس پر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ارکان نے سوال اٹھائے کہ کہاں گیا ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ؟ سویلین بالا دستی کے نعرے کا کیا ہوا؟ غیر مشروط حمایت کی کیا جلدی تھی؟ عوام کا سامنا کیسے کرنا ہے؟ دیگر اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا؟