انقرہ (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی میں جمعہ کی شام آنے والے طاقت ور زلزلے کے نتیجے میں اب تک 29 افراد جاں بحق جب کہ 1400 زخمی ہوئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیاداوں پر امدادی کام جاری ہے اور ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کی جا رہی ہے۔ مشرقی ترکی کے علاقوں میں آنے والے اس تباہ کن زلزلے کےباعث دسیوں افراد لاپتا یا ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ترکی کے ذرائع ابلاغ میں زلزلے کے 21 گھنٹے گذر جانے کے بعد امدادی ٹیموں کے ذریعے ملبے تلے سے نکالے گئے افراد کی تصاویر دکھائیں۔
ادھر ترک وزیر داخلہ سلیمان سیلو نے بتایا کہ ابھی تک قریب 22 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ تاہم بعض دوسرے ذرائع ملبے تلے دبے افراد کی تعداد زیادہ بتا رہے ہیں۔
زلزلہ جس کی شدت 6.8 تھی جمعہ کی شام دارالحکومت انقرہ سے 550 کلومیٹر مشرق میں واقع صوبہ الزیگ میں آیا۔ اس کے بعد 462 سے زیادہ آفٹر شاکس آچکے ہیں اور وفقے وفقے سے زلزلے کے معمولی نوعیت کے جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں۔
زلزلے سے متاثرہ علاقہ سخت سردی کی لپیٹ میں ہے۔ ازیگ جہاں پرسب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے درجہ حرارت منفی آٹھ درجے سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ اس سخت سردی میں بھی امدادی کارکن رات بھر ریسکیو آپریشن جاری رکھےہوئے ہیں۔
مقامی شہری سخت پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے گھر منہدم ہوگئے ہیں۔ سیفرجہ شہر کے ایک 32 سالہ شخص نے بتایا کہ زلزلہ قریبا رات کو نو بجے آیا۔ ہم لوگ گھروں سے باہر بھاگے اورہمارے گھر زمین بوس ہوگئے۔ اب ان کے پاس رہنے کو چھت نہیں اور سردی اتنی شدید ہے کہ جو جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔
تُرکی کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ نے بتایا ہے کہ الزیگ میں 25 افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ چار دیگر افراد پڑوسی صوبے ملاتیا میں ہلاک ہوئے تھے۔ زلزلے کے نتیجے میں مجموعی طور پر 1466 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے 128 افراد کا اسپتالوں میں علاج جاری ہے جب کہ 34 کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔