سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے فرمانروا اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی ہے۔ شاہ سلمان نے فلسطینی صدر کو یقین دلایا ہے کہ مملکت فلسطینی قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہو گی۔
فلسطینی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مظلوم فلسطینی قوم کے حوالے سے ہمارا موقف آج بھی وہی ہے جو مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز کے دور میں تھا۔ سعودی عرب فلسطینی قوم کے ساتھ ہے۔ فلسطینی قوم جو بھی فیصلے کرے، اپنی امنگوں اور خواہشات کے لیے جو اقدام اٹھائے گی سعودی عرب اس کا ساتھ دے گا۔
دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے شاہ سلمان کی طرف سے مسئلہ فلسطین کو غیرمعمولی پذیرائی اور اہمیت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم سعودی عرب کی طرف سے مسلسل حمایت پر سعودی حکومت کی شکر گذار ہے۔
اس موقع پر شاہ سلمان نے واضح کہا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے دیرپا اور منصفانہ حل کی کوششیں اور ضمن میں ہونے والی عالمی مساعی کی حمایت کرے گا۔
قبل ازیں سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے منصوبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اس منصوبے کی بہ دولت فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ سعودی عرب امریکا کی سرپرستی میں فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی حوصلہ افزائی اور حمایت کرے گا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی طرف سےیہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کل شام امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے امن منصوبے’صدی کی ڈیل’ نامی امن منصوبے کا باقاعدہ اعلان کیا ہے۔ فلسطینی قیادت نے امریکا کے امن منصوبے کو مسترد کردیا ہے جب عالمی برادری کی طرف ملاجلا ردعمل سامنے آیا ہے۔