فلسطینی انتظامیہ نے اسرائیل کے ساتھ طے شدہ “اوسلو معاہدہ” منسوخ کر دیا

Palestinian

Palestinian

فلسطین (اصل میڈیا ڈیسک) فلسطین کے وزیر برائے سماجی امور حسین الشیخ کی سربراہی میں فلسطینی انتظامیہ کے ایک وفد نے اسرائیلی وزیر خزانہ موشے کہلون سے ملاقات کی اور اوسلو معاہدہ ختم کرنے کا عندیہ دیا۔

بتایا گیا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کو اوسلو معاہدے کے تحت سلامتی تعاون سے دستبردار ہونے کا پیغام پہنچا دیا ہے۔

خبر کے مطابق محمود عباس نے اسرائیلی وزیراعظم کو خبردار کیا ہے کہ اب فلسطین اوسلو کے معاہدے پر عملدرآمد سے آزاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کا مشرق وسطیٰ کے لیے امن منصوبہ اوسلو معاہدے کے منافی ہے۔

رپورٹ میں اسرائیل کے چینل 12 ٹی وی کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ فلسطین کے وزیر برائے سماجی امور حسین الشیخ کی سربراہی میں فلسطینی انتظامیہ کے ایک وفد نے اسرائیلی وزیر خزانہ موشے کہلون سے ملاقات کی اور محمود عباس کا عربی میں تحریر کردہ ایک مراسلہ ان کے حوالے کیا۔

محمود عباس نے اپنے مراسلے میں زور دیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل ۔ فلسطین تنازع کا مجوزہ حل دراصل 1993 کے اوسلو معاہدوں کے منافی ہے لہذا فلسیطنی انتظامیہ اب خود کو اسرائیل کے ساتھ معاہدوں سے آزاد سمجھتی ہے جس میں سلامتی تعاون بھی شامل ہے۔