واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سوڈانی عبوری خود مختار کونسل کے صدر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے ٹیلیفون پر گفتگو میں واشنگٹن کے “سوڈان کے ساتھ تعلقات کو بہ تدریج بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔
العربیہ کے مطابق جنرل البرھان نے پومپیو کو بتایا کہ خرطوم بھی امریکا کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ توقع ہے کہ امریکا ماضی میں سوڈان پر عاید کی گئی پابندیاں ختم کرنے میں مزید تاخیر نہیں کرے گا۔
دونوں رہ نمائوں نےٹیلیفون پربات کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی اور عالمی مسائل پربھی بات چیت کی گئی۔
مائیک پومپوی نے جنر عبدالفتاح البرھان کو امریکا کے دورے کی بھی دعوت دی تاکہ دونوں ملکوں کےدرمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھایا جا سکے اور اعتماد سازی کی فضا قائم کی جاسکے۔ جنرل البرھان نے امریکی دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وہ جلد ہی امریکا دورہ کریں گے۔
پچھلے سال نومبر میں امریکی اسسٹنٹ سکریٹری برائے افریقی امور تیپور ناگی نے کہا تھا کہ امریکا اور سوڈان کی حکومت کے درمیان اب کوئی تنازع نہیں رہا ہے۔امریکا سوڈان کو اپنا اتحادی خیال کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوڈان کو دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکالنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔
سوڈان کو سابق صدرعمرالبشیر کی حکومت کے دوران 1993 میں دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ممالک میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سوڈان کے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک میں شمولیت کے بعد خرطوم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک جیسے قرض دہندگان کے قرض سے استفادہ کرنے کی اہلیت بھی کھو بیٹھا تھا۔
امریکا نے سنہ 2017ء میں سوڈان پرعاید کردہ معاشی پابندیاں ختم کردی تھیں تاہم سوڈان پر عالمی سطح پر رقوم کی منتقلی پرعاید پابندی برقرار رہی۔