واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا اور ترکی کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے جلو میں واشنگٹ کی طرف سے انقرہ کو ایک اور دھچکا لگا ہے۔ امریکی حکومت نے ترکی کے ساتھ جاری ڈرون طیاروں کے ایک خفیہ پروگرام کو منجمد کردیا ہے۔
بدھ کے روز امریکی عہدے داروں نے تصدیق کی کہ واشنگٹن نے گذشتہ اکتوبر میں انقرہ کی شام میں فوجی مداخلت کی وجہ سے ترکی کے ساتھ ڈرون کے لیے خفیہ انٹلیجنس پروگرام منجمد کردیا ہے.
چار امریکی عہدیداروں نے بتایا کہ انقرہ کی جانب سے شام میں کرد جنگجوئوں کے خلاف آپریشن کے بعد واشنگٹن نے فوجی انٹلی جنس کے میدان میں تعاون کا ایک خفیہ پروگرام معطل کردیا تھا۔
عہدے داروں نے انکشاف کیا کہ شام کی حدود میں گھس کر کی گئی کارروائی کے بعد امریکا نے ترکی کے ساتھ ڈرون طیاروں کا خفیہ پروگرام غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پرعمل درآمد بدستور جاری ہے۔
گذشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے اس آپریشن میں نیٹو کے دو اتحادی ممالک کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کیا تھا۔ امریکا نے اس آپریشن پر ترکی کے متعدد وزراء اورا داروں پر پابندیاں بھی عاید کی تھیں۔
امریکی عہدیداروں نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے اپنی شناخت ظاہرنہیں کی بتایا کہ امریکا نے ترکی کے ساتھ ڈرون سے متعلق خفیہ انٹیلی جنس پروگرام گذشتہ سال کے آخر میں معطل کردیا تھا۔
امریکی عہدیداروں نے بتایا کہ خفیہ پروگرام منجمد کرنے سے قبل امریکی فوج ترکی کے انجرلیک ایئربیس سے غیرمسلح ڈرون کو آپریٹ کرتے تھے۔ یہ ایک انٹیلی جنس پروگرام تھا جو سنہ 2007ء سے امریکا اور ترکی کے درمیان جاری رہا ہے۔ اس آپریشن میں ترکی کی سرحد کے قریب عراق کے علاقوں میں ‘داعش’ اور دوسرے شدت پسندوں کے خلاف چل رہا تھا۔