بیجنگ (اصل میڈیا ڈیسک) چین میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے متاثرہ 103 افراد کی ہلاکت کے بعد مجموعی طورپر اس وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1016 تک جا پہنچی ہے۔ دوسری طرف چینی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ مزید 2500 کیسز سامنے آئے ہیں اور متاثرین کی تعداد 42 ہزار 600 تک جا پہنچی ہے۔
بیجنگ میں محکمہ صحت کے حکام نے آج منگل کی صبحجاری کردہ تازہ اعدادو شمار میں بتایا کہ ہانگ کانگ اور ماکائو سے باہر 42 ہزار 638 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کےدوران مزید 108 افراد اس وائرس کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے۔
ایک طرف چین میں کرونا وائرس کی وبا نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور دوسری طرف سائنسدان سارس سے ملتی جلتی اس خطرناک وباء سے نمٹے میں دن رات سرگرم عمل ہیں۔
“ورلڈ ٹوڈے نیوز” کے ذریعہ شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین نے انکشاف کیا کہ کرونا وائرس کھانسی ، چھینکنے یا متاثرہ شخص کو چھونے سے بھی ایک سے دوسرے انسان تک پھیلتا ہے۔ تاہم یہ سوال جو بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہوتا ہے کا جواب نہیں مل سکا کہ آیا یہ وائرس کتنی دیر تک فضاء میں زندہ رہ سکا ہے۔
بعض ماہرین کا خیال ہے کہ کروناوائرس 45 منٹ تک زندہ رہ سکتا ہے۔ اس دوران یہ وائرس اپنے قریب موجود افراد پر حملہ آور ہوسکتا ہے۔ چھینک کے ذریعے نکلنے والے وائرس 4 میٹر یا 13فٹ تک جاسکتے ہیں۔
تاہم ایک نئی تحقیق میں میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس 4 سے 5 دن کے درمیان زندہ رہ سکتا ہے۔ متاثرہ شخص کو چھونے کے 9 دن کے بعد دوسرا شخص اس کا شکار ہو سکتا ہے۔