الجوف (اصل میڈیا ڈیسک) یمن کے شمال مشرقی صوبے الجوف میں سرکاری فوج کے ٹھکانوں کی جانب دراندازی کی کوشش کے دوران 18 حوثی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور متعدد زخمی ہو گئے۔
یمنی فوج کے ذرائع کے مطابق اتوار کے روز جرشب کے پہاڑی سلسلے میں حوثیوں کے جتھوں کی جانب سے کیا جانے والا حملہ پسپا کر دیا گیا۔ ان جتھوں نے یمنی فوج کے ٹھکانوں کی طرف دراندازی کی کوشش کی تھی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس دوران عرب اتحاد کے طیاروں نے حوثی ملیشیا کے ارکان اور ان کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو بم باری کا نشانہ بنایا۔ یمنی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق کارروائی کے دوران حوثی باغیوں کو بھاری جانی و مادی نقصان اٹھانا پڑا۔
اسی ضمن میں گذشتہ دو روز کے دوران الجوف صوبے میں یمنی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں حوثی ملیشیا کے تین کمانڈر مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ دو روز کے دوران ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی ہلاک ہوئے۔ ہلاک شدگان میں حوثی ملیشیا کے سربراہ عبدالملک الحوثی کے دو ذاتی محافظین اور اہم کمانڈروں کے علاوہ حوثیوں کا ایک عسکری رہ نما بھی شامل ہے۔
یمن کے صوبے الجوف کے گورنر امین العکیمی نے باور کرایا ہے کہ یمنی فوج صوبے میں مختلف مقامات اور محاذوں پر بڑی کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔
گورنر کے مطابق یمنی فوج الغیل کے جنوب مغرب میں واقع پہاڑی سلسلے اور صنعاء صوبے میں یام کے پہاڑی علاقے کے علاوہ مارب صوبے کے ضلع مجزر میں مختلف مقامات پر حوثی ملیشیا کے ساتھ گھمسان کی لڑائی میں مصروف ہے۔
الجوف صوبے میں مختلف محاذوں پر تقریبا ایک ماہ سے یمنی فوج اور باغی حوثی ملیشیا کے بیچ شدید معرکے دیکھے جا رہے ہیں۔ اس دوران یمنی فوج کو عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں کی سپورٹ حاصل ہے۔ اسی طرح کی لڑائی صنعاء کے مشرق میں نہم کے محاذ پر اور مارب کے مغرب میں صراوح کے محاذ پر بھی سامنے آئی۔