راولپنڈی (اصل میڈیا ڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات میں کہا ہے کہ ہم پرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے پرعزم ہیں۔ اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید سے ملاقات کی جس میں افغان مہاجرین، افغان مفاہمتی عمل، مسئلہ کشمیر، باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم پرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے پرعزم ہیں۔ اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغانستان میں امن کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے بھی ملاقات کی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ اور زلمے خلیل زاد کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی امور اور خطے کی سکیورٹی کی صورتحال پر بات چیت کی جبکہ افغان مفاہمتی عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے قبل سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے دنیا میں امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مشنر میں پاکستان کے کردار پر فخر ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں ‘’امن مشنز میں پاکستان کے کردار’’ کے عنوان پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان امن کیلئے اہم ترین کام کر رہا ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میں امن مشنز کے جوانوں کا ساتھی ہوں۔ امن مشنز میں 157 جوانوں نے شہادت پائی۔
انتونیو گوتریس نے نسٹ میں زیر تعلیم طلبہ کی تعریف کی اور کہا کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ پائیدار ترقی کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ تعلیمی میدان میں آپ کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
یو این سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ امن مشنز کو نئے چیلنجز درپیش ہیں۔ پاکستان افسران امن مشنز میں فرسٹ کمانڈر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ پاکستان کے ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد جوانوں نے امن مشنز کے لیے کام کیا۔ پاکستانی افواج، پولیس اور سویلین کا عزم امن مشنز کیلئے شاندار ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں منعقدہ تقریب کے دوران امن مشنز کے دوران شہید ہونے والوں کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
اس سے قبل تقریب سے خطاب میں ڈی جی ایم او میجر جنرل نعمان زکریا کا کہنا تھا کہ قائداعظمؒ نے فرمایا تھا کہ پسے ہوئے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ امن مشنز میں پاکستانی دستوں کی شمولیت بابائے قوم کے قول کی عکاس ہے۔ پاکستان نے کانگو امن مشن میں سب سے زیادہ کردار ادا کیا۔
میجر جنرل نعمان زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان کا شمار سب سے زیادہ امن مشن میں حصہ لینے والے ممالک میں ہوتا ہے۔ پاکستان امن مشنز میں دستے فراہم کرنے والا دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے۔ پاکستان 18 سال سے امن مشنز میں اپنے فوجی بھجوا رہا ہے
انہوں نے بتایا کہ دنیا کے 9 ممالک میں پاکستان کے 4 ہزار 460 مرد اور خواتین اہلکار تعینات ہیں۔ امن مشنز میں نامزد اہلکاروں کو 4 مختلف تربیتی کورس کرائے جاتے ہیں جبکہ 400 پاکستانی خواتین اہلکار بھی امن مشنز میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔
نسٹ میں خطاب کے بعد سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا جہاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا خیر مقدم کیا۔ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔