ایران (اصل میڈیا ڈیسک) چین سے پھیلنے والا مہلک کرونا وائرس ایران میں بھی وبائی شکل اختیار کر رہا ہے اور اس سے ہلاکتوں کی تعداد اٹھارہ ہو گئی ہے۔
ایرانی حکومت نے اتوار کو مزید دو اموات کی تصدیق کی ہے۔ اس کے بعد کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے لیکن العربیہ کے ذرائع نے پہلے مرنے والوں کی تعداد اٹھارہ بتائی ہے اور پھر کہا ہے کہ پندرہ سے زیادہ افراد اس مہلک مرض کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
ایران کے بین الاقوامی میڈیا کے ذرائع نے بھی ٹویٹر پر اپنے عربی صفحہ پر اٹھارہ ہلاکتوں ہی کی اطلاع دی ہے۔ واضح رہے کہ ایران میں گذشتہ بدھ کو کرونا وائرس کے مریضوں کی پہلی مرتبہ اطلاع سامنے آئی تھی اور تہران کے جنوب میں واقع اہل تشیع کے لیے متبرک شہر قُم میں حکام نے دو ضعیف العمر افراد کی اس وائرس سے موت کی تصدیق کی تھی۔ مشرقِ اوسط میں واقع کسی ملک میں کرونا وائرس سے یہ پہلی ہلاکتیں ہیں۔
ایرانی حکام نے ہفتے کے روز کرونا وائرس سے چھے ہلاکتوں کی اطلاع دی تھی اور بتایا تھا کہ اس سے اب تک تینتالیس افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ان متاثرین میں دارالحکومت تہران کے تیرھویں ضلع کے میئر مرتضیٰ رمضان زادہ بھی شامل ہیں۔انھیں جمعہ کو کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد اسپتال داخل کیا گیا تھا۔
ایران میں اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کے بعد لوگوں نے آپس میں گھلنا ملنا چھوڑ دیا ہے۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے اور اس میں ایرانیوں کو اپنے پاؤں سے پاؤں ملا کر ایک دوسرے سے ملتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایران کے پندرہ صوبوں کے مختلف شہروں میں حکام نے اس مہلک وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر تمام اسکول ، جامعات اور تعلیمی مراکز کو ایک ہفتے تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔قُم میں اتوار سے دو روز کے لیے تعلیمی ادارے بند کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ آراک شہر میں ایک ہفتے تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
ایرانی حکومت نے شہریوں پر سفری پابندیاں بھی عاید کردی ہیں جبکہ ایرانیوں نے حکومت کے خلاف کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے پر احتجاج شروع کردیا ہے۔سوشل میڈیا کے مطابق ایران کے شمالی شہر طالش میں حکومت کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں۔
صوبہ گیلان میں واقع طالش میں ہفتے کی شب مظاہرین نے نورانی اسپتال کے باہر جمع ہوکر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔آن لائن پوسٹ کی گئی ویڈیو میں ایرانی سکیورٹی فورسز کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس کے گولے چلاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
سرکاری ذرائع نے العربیہ کو بتایا ہے کہ ایرانی حکام نے کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر ملک بھر میں اتوار سے شروع ہونے والے فٹ بال میچوں کو دس روز کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ چین کے وسطی شہر ووہان میں یہ مہلک وائرس دسمبر میں نمودار ہوا تھا اور اس نے چند ہی ہفتوں میں ہزاروں افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔چین میں اس وائرس سے 2465 افراد مارے جاچکے ہیں اور دنیا بھر میں 78 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔سب سے متاثرہ شہر ووہان کے ملک کے دوسرے علاقوں سے زمینی اور فضائی رابطے منقطع ہیں۔اس کے مکین محصور ہو کررہ گئے ہیں جبکہ دنیا کے بہت ملکوں کی فضائی ٹرانسپورٹ کی کمپنیوں نے چین کے لیے اپنی پروازیں بھی بند کردی ہیں۔