تفتان (اصل میڈیا ڈیسک) محکمہ صحت نے ایران سے آنے والے 252 زائرین کو 15 روز پاکستان ہاؤس میں رکھنے کے بعد ان کی اسکریننگ مکمل کرکے سب کو کلیئر قرار دے دیا۔
لیویز حکام کے مطابق ایران سے آنے والے تمام 252 زائرین کو 15 دنوں سے پاکستان ہاؤس میں رکھا گیا تھا جہاں ان کی اسکریننگ مکمل کی گئی اور محکمہ صحت کے حکام نے تمام زائرین کو کلیئر قرار دے دیا۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر عبدالغنی کا کہنا ہےکہ گزشتہ رات نئے آنے والے زائرین کو پاکستان ہاؤس منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی 48 گھنٹے بعداسکریننگ کی جائے گی۔
دوسری جانب کوئٹہ میں 3 افراد نے کورونا وائرس کےشبے میں محکمہ صحت سے رابطہ کیا تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے تینوں افراد کا تفصیلی معائنہ کیا گیا ہے لیکن ان میں کرونا کی علامات نہیں تھیں۔
فاطمہ جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نور اللہ نے بتایا کہ تینوں افراد حال ہی میں ایران سے کوئٹہ پہنچے ہیں جو سر میں درد، بخار اور فلو کی شکایات پر فاطمہ جناح اسپتال آئے ،ان افراد کا تفصیلی معائنہ کیا گیا ہے لیکن ان میں کورونا کی علامات نہیں پائی گئیں جس پر ان مریضوں کو احتیاطی تدابیر بتا کر گھر بھجوادیا گیا ہے۔
ادھر کسٹم حکام کے مطابق تفتان بارڈر پر پاکستان اور ایران میں تجارت ساتویں روزبھی بند ہے جس کے باعث ٹریڈ بندش کی وجہ سے تفتان میں کاروباری سرگرمیاں ختم ہوگئی ہیں، کاروبار نہ ہونے کے باعث تاجر برادری اور مزدور شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
بارڈر بند ہونے کی وجہ سے تفتان کے تاجروں کی ایک بڑی تعداد سرحد کی دوسری جانب پھنسی ہوئی ہے جن کے رشتہ دار عزیز اقارب پریشان ہیں۔
اس کے علاوہ تفتان کے واحد سرکاری بینک کو بھی اسٹیٹ بینک کی ہدایات پربند کر دیا گیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ باڈر ٹریڈ کی بندش سے بے روزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا جس کی وجہ سے تفتان بازار بند ہو رہا ہے لہٰذا حکومت اس حوالے سے مناسب اقدامات کرکے مسلہ حل کرے۔