ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد ملک میں ماسک اور دیگر حفاظتی اشیاء کی قلت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری طرف ایران کے پراسیکیوٹر جنرل محمد علی جعفری نے خبردار کیا ہے کہ ماسک کی ذخیرہ اندوزی کے کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔اگر کوئی ماسک ذخیرہ کرتے یا اس کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تو اسے پھانسی دی جائے گی۔
پراسیکیوٹر جنرل محمد علی جعفری نے وزیر صحت سعید نمکی کے مکتوب کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ہم نے آپ کی طرف سے توجہ مبذول کرانے کے بعد صحت عامہ کے معاملے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت برتنے والے افراد کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ماسک اور طبی سامان کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے کسی ہمدردی کے مستحق نہیں ہوں گے۔ اگر کوئی شخص ماسک کی ذخیرہ اندوزی کا مرتکب پایا جاتا ہے تو وہ سزائے موت کو مستحق ہے۔ اسے سزائے موت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماسک کی ذخیرہ اندوزی اور ان کی اسمگلنگ فوج داری ایکٹ 286 اور اسلامی تعزیرات کے سزائے موت کا جرم ہے اور ایسے شخص کو پھانسی پرلٹکایا جائے گا۔
قبل ازیں وزیر صحت سعید نمکی نے ایک مکتوب صدرحسن روحانی اور پراسیکیوٹر جنرل کو ارسال کیا تھا جس میں ان سے کہا تھا کہ کرونا وائرس سےنمٹنے کے لیے حکومتی عہدیداروں نے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔