کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) رضویہ سوسائٹی کے قریب گولیمار نمبر 2 میں تین رہائشی عمارتیں گرنے سے 3 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔
جیونیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گولیمار نمبر 2 کی پھول والی گلی میں پانچ منزلہ عمارت خستہ حال گراؤنڈ فلور مکمل طور پر بیٹھ گیا جس کے باعث پوری عمارت نیچے آگری۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں جب کہ علاقہ مکینوں نے بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا اور سریے کاٹ کر ملبے کو ہٹایا گیا۔
اس کے علاوہ ریسکیو آپریشن کے لیے بھاری مشینری بھی طلب کی گئی ہے جب کہ پاک آرمی کے جوانوں نے بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔
سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ کےایم سی ڈاکٹرسلمیٰ کوثر نے عباسی شہید اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گولیمار میں عمارت اور فیڈرل بی ایریا میں گیلری گرنے کے دونوں واقعات میں 25 زخمی افراد کو اسپتال لایا گیا جن میں بچے، خواتین اوربزرگ شہری بھی شامل ہیں، 6 افراد کو حالت تشویشناک ہونے پر آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے کہا کہ دونوں واقعات میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے، گولیمارمیں 3 اور ایف بی ایریا میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ عمارت پھول والی گلی میں گری اور اس عمارت کو فاطمہ بلڈنگ کے نام سے جانا جاتا ہے، عمارت کے پشتے کمزور تھے جو عمارت کے گرنے کی وجہ بتائی جارہی ہے، عمارت گرنے سے برابر والی دو عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور ان کا بھی کچھ حصہ گر گیا جب کہ ساتھ ہی چوتھی عمارت کو حفاظتی انتظامات کے تحت خالی کرالیا گیا۔
ریسکیو اہلکاروں کو گلی تنگ ہونے کہ وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ایمبولینسز کو بھی پچھلی گلی سے لایا گیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہےکہ بلڈنگ زیادہ پرانی نہیں اور اسے 3 سے 4 سال پہلے ہی تعمیر کیا گیا تھا اور اس میں چار خاندان رہائش پذیر تھے جس کے باعث کئی افراد ملبے تلے دب گئے جب کہ عمارت کے پاس کھڑی کئی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں بھی ملبے میں دب گئیں۔
عمارت 20 سال پرانی اور غیر قانونی ہے: ایڈیشنل ڈائریکٹر ایس بی سی اے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آشکار داوڑ نے بتایا کہ گرنے والی عمارت کو 20 سال پہلے تعمیر کیا گیا تھا اور حال ہی میں بلڈر نے اس عمارت پر غیر قانونی طور پر فلور بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ پوری عمارت غیر قانونی طور پر بنائی گئی تھی، واقعے پر تمام متعلقہ افسران کو معطل کردیا ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر بھی کٹوائیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا کاروبار وائرس کی شکل اختیار کر گیا ہے، ہم تین غیر قانونی بلڈنگز توڑتے ہیں تو پیچھے دس بن جاتی ہیں، بلڈرز غیر قانونی بلڈنگیں بناکر لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ وزیراعلیٰ نے عمارت کی تعمیر سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ ماہ چیف جسٹس پاکستان نے کراچی تجاوزات کیس میں ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد انہیں ہٹاکر نئے ڈی جی کو آج ہی تعینات کیا گیا ہے۔