بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) انڈین امیگریشن بیورو کی طرف سے کل رات دیر گئے جاری کیے جانے والے ایک اعلامیے کے مطابق بھارت میں اب تک داخل نہ ہونے والے جرمنی، فرانس اور اسپین کے شہریوں کو جاری کیے گئے ریگولر اور ای ویزے فوری طورپر معطل کردیے گئے ہیں۔
اس نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ممالک کے ان تمام شہریوں کو جنہیں ریگولرویزے (بشمول ای ویزے) جاری کیے گئے تھے اور ان تمام غیر ملکی شہریوں کو جنہوں نے یکم فروری 2020ء یا اس کے بعد ان تینوں ملکوں کا سفر کیا تھا اور اب تک بھارت میں داخل نہیں ہوئے ہیں ان کا بھارت کا ویزا معطل کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اٹلی اور جنوبی کوریا سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے کووڈ۔ انیس نگیٹیو سرٹیفیکٹ دینا لازمی ہے۔
یہ نیا اعلامیہ کووڈ۔انیس کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لینے اور اس سے نمٹنے کے طریقہ کار پر غور کرنے اور انتظامات کے حوالے سے مختلف وزارتوں اور محکموں کی سکریٹریوں کی اعلی سطحی میٹنگ کے بعد جاری کیا گیا۔
حکومت نے یکم فروری کے بعد ان تینوں ملکوں کا دورہ کر کے ابھی تک بھارت واپس نہیں لوٹنے والے تمام غیر بھارتی شہریوں کے ویزے بھی معطل کردیے ہیں،”جو غیر ملکی شہری اس وقت بھارت میں ہیں، ان کا ویزاگوکہ ویلڈ رہے گا تاہم انہیں اپنے قریبی فارن ریجنل رجسٹریشن آفس جا کر ویزا کی مدت میں توسیع کرانی ہو گی۔‘‘
بھارتی وزارت صحت نے بھی ایک ایڈوائزی جاری کرکے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ چین، اٹلی، ایران، جمہوریہ کوریا، جاپان، فرانس، اسپین اور جرمنی کا سفر کرنے سے پرہیز کریں۔ ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ان ملکوں میں غیر ضروری سفر کرنے سے بچیں۔ کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سے بھارتی حکومت چین، جنوبی کوریا، ایران، اٹلی، جاپان، تھائی لینڈ، سنگاپور، ملائیشیا اور ہانگ کانگ کے شہریوں کے لیے اسی طرح کی ویزا پابندیاں عائد کر چکی ہے۔
انڈین امیگریشن بیورو نے گزشتہ ہفتے بھی اسی طرح کے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعہ جاپان، جنوبی کوریا، اٹلی اور ایران کے شہریوں کو تین مارچ یا اس پہلے جاری کیے گئے ویزا معطل کردیے تھے۔ حکومت نے کہا تھا کہ جو لوگ تین مارچ تک بھارت میں داخل نہیں ہوئے ہیں انہیں بھارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر ان ملکوں کے کسی شہری کے لیے بھارت آنا انتہائی ضروری ہے تو اسے اپنے قریب ترین بھارتی سفارت خانہ یا قونصل خانہ سے نیا ویزا حاصل کرنا ہو گا۔
ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ جن افراد نے چین، ہانگ کانگ، جمہوریہ کوریا، جاپان، اٹلی، تھائی لینڈ، سنگا پور، ایران، ملائیشیا، فرانس، اسپین اور جرمنی میں سے کسی بھی ملک کا سفر کیا ہے اور اس کے بعد بھارت آئے ہیں انہیں آمد کی تاریخ سے چودہ دن تک کے لیے قرنطینہ میں رہنا ہو گا اور ان کے آجرین کو چاہیے کہ اس مدت کے دوران ایسے ملازمین کے لیے گھر سے کام کرنے کی سہولت فراہم کریں۔ اسی کے ساتھ بھارت آنے والے بین الاقوامی مسافروں کو اپنی صحت پر خود نگاہ رکھنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔
بھارت نے ایک یورپی کمپنی کے سیاحتی جہاز لیریکا کو کل 10مارچ کوجنوبی شہر منگلور کے ساحل پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی اور اسے واپس بھیج دیا۔
دریں اثنابھارت کے جنوبی ریاست کیرل میں کورونا کے آٹھ نئے واقعات سامنے آنے کے بعد اس ہلاکت خیز وائرس سے 62 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے ملک بھر میں 52 لیباریٹریز تیار کی ہیں، جہاں کورونا وائرس سے ممکنہ طور پر متاثرہ افراد کے خون کی جانچ کی جا رہی ہے۔