سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں سفری اور فلائٹس کی آمد و رفت پر لگائی گئی پابندیوں کا سلسلہ وسیع کر دیا ہے۔ اب یورپی ممالک کو بھی اس پابندی میں شامل کر دیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے یورپی یونین اور 12 دیگر ممالک سے آنے والے مسافروں کی ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں کورونا وائرس کے 24 نئے کیسز منظر عام پر آنے کے بعد سامنے آیا ہے جہاں اب متاثرہ کُل افراد کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔ کورونا وائرس: سعودی صوبہ قطیف مکمل لاک ڈاؤن
سعودی عرب پہلے ہی ہمسایہ عرب ریاستوں سمیت 19 ممالک پر اس طرح کی پابندی عائد کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ اگر کسی نے جانتے بوجھتے اپنی بیماری چھپائی اور ملک میں داخلے کے وقت اپنی سفری تفصیلات کے بارے میں غلط بیانی کی تو اسے پانچ لاکھ ریال تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ رقم ایک لاکھ تینتین ہزار ڈالرز کے برابر بنتی ہے۔
جن ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہے وہاں موجود سعودی شہریوں کو 72 گھنٹوں کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ واپس سعودی عرب لوٹ آئیں۔
یورپی یونین کے علاوہ جن دیگر ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں پاکستان، بھارت، سری لنکا اور سوئٹرزلینڈ، فلپائن، سوڈان، ایتھوپیا، جنوبی سوڈان، اریٹیریا، کینیا، جبوتی اور صومالیہ شامل ہیں۔ تازہ پابندیوں کے تحت ہمسایہ ملک اردن سے زمینی یا فضائی راستوں کے ذریعے سفر پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تاہم تجارتی اور کارگو ٹریفک ابھی بھی جاری ہے۔
تازہ پابندیوں کی زد میں آنے والے ان ممالک سے ہر سال کئی ملین مسافر سعودی عرب جاتے ہیں۔