ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے کرونا وائرس کی وجہ سے ملک میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔ خبر رساں ایجنسی ‘اِرنا’ کے مطابق ایرانی فوج آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کی وجہ سے اہم شہروں کی شاہرائوں اور سڑکوں کو خالی کرا دے گی۔
چین کے بعد ایران اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے جہاں کل جمعہ تک 514 افراد ہلاک اور 11364 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ایرانی وزارت صحت نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس سے 514 اموات ہوئیں جبکہ تصدیق شدہ کیسز 11 ہزار سے زیادہ ہیں۔ وزارت صحت نے بتایا تہران دوسرے شہروں میں کرونا متاثرین میں دوسرے شہروں میں سب سے آگے ہے۔
ادھر دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ایرانی رہ نما آیت اللہ علی خامنہ ای پر ایران کو کرونا وائرس سے بچانے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ پومپیو نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ خامنہ ای کو چین کے ساتھ پروازیں رکھنے کے بجائے ایرانی عوام کی حفاظت کرنی چاہیے تھی۔
پومپیو نے زور دے کر کہا کہ خامنہ ای ایرانی عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں اور وہ ہر اس شخص کو قید میں ڈال رہے ہیں جو کرونا کی حقیقت سامنے لانے کی کوشش کررہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے جمعہ کو ‘ٹویٹر’ پر اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ‘جیسا کہ خامنہ ای جانتے ہیں سب سے بہتر حیاتیاتی دفاع ایرانی عوام کو ووہان وائرس کے بارے میں سچ بتانا تھا جب وہ چین سے ایران میں پھیل گیا۔’ انہوں نے مزید کہا اس کے بجائے خامنہ ای نے مہان ایئر چین کے لیے پروازیں جاری رکھنے کی اجازت دی اور ان لوگوں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جنہوں نے کرونا کے خطرے پر بات کی۔
ایران میں پھیلنےوالے کرونا وائرس نے ملک عام آبادی کے ساتھ اعلیٰ قیادت کو بھی متاثر کیا ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کےمطابق کئی ارکان پارلیمنٹ اس وقت کرونا کا شکار ہیں۔ گذشتہ جمعرات کویہ خبر سامنے آئی کہ کرونا خامنہ کے قریب پہنچ گیا ہے اور آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک مشیر اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔
نیوز ایجنسی کے مطابق علی اکبر ولایتی جو تہران کے ایک اسپتال کے سربراہ بھی ہیں پچھلے چند ہفتوں میں کرونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔انہیں اب الگ تھلگ کردیا گیا ہے۔
جمعرات کے روز ایرانی حکام نے اعلان کیا تھا کہ 24 گھںٹے میں کرونا وائرس کے مزید 1075 کیس سامنے آئے ہیں جس کے بعد کرونا کے نتیجے میں ہلاکتوںکی تعداد 429 ہو چکی ہے۔