اسلام آباد / کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ملک بھر میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 629 ہو گئی جب کہ سندھ بھر میں یہ تعداد 292 تک جا پہنچی تاحال 3 مریض جاں بحق اور 5 صحت یاب ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہفتے کو ملک بھر میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہ تعداد 629 ہوگئی۔ سندھ میں صورتحال انتہائی خراب ہے جہاں متاثرین کی تعداد 292 ہوچکی ہے۔ پنجاب میں یہ تعداد 137، خیبر پختون خوا میں 31، بلوچستان میں 103، گلگت بلتستان میں 55 اور اسلام آباد میں 10 ہوگئی ہے۔ آزاد کشمیر میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔
قبل ازیں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے 4046 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 664 مشتبہ کیس سامنے آئے جن میں سے 534 کیسز تصدیق شدہ ہیں، کورونا کے خلاف ہرممکن اقدامات اٹھارہے ہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل خان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ کورونا وائرس سے بچاوَ کے لیے اقدامات کررہے ہیں، تفتان میں 600 کمروں کا آئسولیشن سینٹر بنا رہے ہیں، گزشتہ روز 10 اسکینرز اور 20 ہزار کٹس پاکستان پہنچ چکی ہیں،اگلے 10 سے 12 روز میں 80 ہزار ٹیسٹ کٹس مل جائیں گی جن سے 40 لاکھ ٹیسٹ کے جاسکیں گے۔ اگلے جمعرات یا جمعے سے چین سے پاکستان کی ترسیل شروع ہو جائے گی۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے کہا کہ حکومت نے 2 ہفتے کے لئے بین الاقوامی فضائی آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ حکومت کے لیے مشکل تھا لیکن صورت حال دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی فضائی آپریشن معطلی کا اطلاق آج رات 8 بجے سے ہو گا، پی آئی اے کی کچھ پروازیں پاکستان سے باہر ہیں ان کو واپس آنے کی اجازت ہوگی۔
وی وی آئی پی فلائٹس پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔ 2 ہفتے بعد پاکستان آنے والے مسافروں کو کورونا ٹیسٹ کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی، دوہفتے بعد ایئرپورٹس پراسکرینگ کومزید فعال بنایا جائے گا۔ گزشتہ روز اجلاس میں لاک ڈاوَن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،صرف حکومت کی معلومات پر یقین کریں۔
ظفر مرزا نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ہے کہ عوام سے اپیل ہے معاشرتی روابط سے اجتناب کریں آج سے پیر تک جو چھٹیاں ہیں ان میں عوام گھر میں ہی رہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی خطرہ ایک ذمہ دار اور پرعزم قوم کو شکست نہیں دے سکتا اور یہ چین نے کرکے دکھایا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے گزشتہ روز کراچی کے شہریوں سے 3 روزہ رضاکارانہ تنہائی اختیار کرنے کی اپیل کی تھی جس کے تحت شہر قائد میں سڑکوں پر عوامی آمد ورفت انتہائی کم ہے۔ سرکاری اداروں کے بعد نجی اداروں کے دفاتر بھی بند ہوگئے ہیں، سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔
پی آئی اے نے غیر ملکی آپریشن 22 سے 28 مارچ تک بند کردیا ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کورونا نہیں خوف و ہراس خطرناک ہے، کورونا وبا پر اپوزیشن نے ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے، اس حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے کوئی اختلافی بیان سامنے نہیں آیا۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر دوحا سے آنے والے امریکی سفارتکار سنسیئر سیلز میں دوران اسکریننگ کورونا کی علامات پائی گئی، سفارتکار کو اسپتال منتقل کرنے کے بجائے امریکی سفارت خانے کا عملہ اپنے ساتھ لے گیا۔
صوبہ سندھ کی صورتحال سب سے خراب ہے جہاں کورونا کیسز کی تعداد 292 ہوگئی جس میں 60 لوکل ٹرانسمیشن بھی شامل ہیں جوکہ پریشان کن بات ہے۔
اس بات کا انکشاف وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کوروناوائرس سے متعلق ٹاسک فورس کے 24 ویں اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزراء، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ، کور 5، رینجرز، ڈبلیو ایچ او، ایف آئی اے، ایئرپورٹ، سول ایوی ایشن کے نمائندوں اور دیگر نے شرکت کی۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران سندھ بھر میں 39 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے، سندھ بھر میں مریضوں کی تعداد 292 ہوگئی جس میں سے 105 مریضوں کا تعلق کراچی سے ہے، سندھ بھر میں کورونا وائرس کے 288 مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے مطابق سکھر میں 36 زائرین جو ایران سے سکھر آئے تھے ان کے ٹیسٹ مثبت آنے پر ان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، جبکہ کراچی سے 3 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، سکھر میں کورونا وائرس کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 187 ہوگئی ، کراچی سے کورونا وائرس کے 105 متاثرہ افراد میں 60 افراد رابطوں کے ذریعے کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے باقیوں نے بیرون ملک سفر کیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نئے کیسز کی منتقلی کا رجحان بڑھ رہا ہے، یہ ایک پریشان کن بات ہے ہمیں خود تنہائی اختیار کرنی ہوگی جوکہ خود کو محفوظ رکھنے کا واحد راستہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 220 بستروں پر مشتمل اسپتال کھارادر میں 7 وینٹی لیٹرز اور 23 آئی سی یو/ سی سی یو قائم کیا گیا ہے۔
تفتان سے 2ہزار 250 سے زائد افراد قرنطینہ سینٹر منتقل کئے گئے ، جن میں 757زائرین کو سکھر،1247 کو ملتان جب کہ 250 کو خیبر پختونخوا کے قرنطینہ سینٹرز منتقل کیا گیا ہے۔
ملک بھر میں 23 ہزار بستروں پر مشتمل قرنطینہ سینٹرز قائم کئے گے ہیں۔ پنجاب میں 10 ہزار 943، بلوچستان میں 5 ہزار892 ، سندھ میں 2100، خیبر پختونخوا میں 2760، اسلام آباد میں 350، آزاد کشمیر 530 اور گلگت بلتستان میں 972 بستروں پر مشتمل قرنطینہ سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔
کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کیلئے 35 اسپتالوں میں کورونا ٹریٹمنٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ بلوچستان کے 10، خیبر پختونخوا میں 7 اور پنجاب کے 6 اسپتالوں میں کورونا ٹریٹمنٹ کی سہولیات موجود ہیں ۔ اس کے علاوہ سندھ کے 4، آزاد کشمیر کے 3، گلگت بلتستان 4 اور اسلام آباد کے ایک اسپتال میں کورونا ٹریٹمنٹ سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر کے 215 اسپتالوں میں 2942 بستروں پر مشتمل آئسولیشن سینٹرز قائم کئے گئے ہیں،پنجاب 50،خیبر پختونخوا 110، بلوچستان میں 14، سندھ میں 4، آزاد کشمیر 15، گلگت 21 اور اسلام آباد میں ایک کورونا آئسولیشن سینٹر قائم ہے۔
بیرون ملک سے آنے والے 14 لاکھ 9 ہزار 798 مسافروں کی اسکریننگ کی گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 13 ہزار 991 مسافروں کی اسکریننگ کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پاک افغان سرحد پر 20 روز بعد تجارتی سرگرمیاں جزوی طور پر بحال ہوگئی ہیں۔