تہران (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے’ڈاکٹرز ود آئوٹ بائونڈریز’ کی ایک ٹیم کو ملک بدر کرنے پر ایران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایرانی عوام کی مشکلات تہران رجیم کی وجہ سے مسلسل بڑھ رہی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایرانی حکومت نے ‘اطباء بلا حدود’ کی ایک میڈیکل ٹیم ملک سے نکال دی ہے۔ یہ ٹیم کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مدد کے لیے فیلڈ اسپتال میں کام کر رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام تہران پر مسلط رجیم کےظلم کا شکار ہیں۔
منگل کے روز تہران نے میڈیسنز سنز فرنٹیئرس کے ذریعہ بھیجی گئی ٹیم کو ایران میں کرونا وائرس سے لڑنے میں مدد کرنے کے لیے روانہ کیا۔ ایران نے ڈاکٹروں کی بین الاقوامی ٹیم کو ناپسندیدہ عالمی قوتوں کی ‘آلہ کار’ قرار دے کر انہیں ملک میں کام کرنے سے روک دیا ہے۔ یہ ٹیم ایران میں کرونا کی روک تھام میں مدد فراہم کرنا چاہتی تھی کیونکہ ایران اس وقت کرونا کی وباء کی لپیٹ میں ہے اور اب تک 2000 کے قریب لوگ اس وباء سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
درایں اثناء ایرانی وزیر صحت کے مشیرعلی رضا وہاب زادہ نے ایک بیان میں کہا کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے پوری قوم اور مسلح افواج تن دہی سے کام کر رہی ہے۔ اس لیے ‘غیرملکی’ طاقتوں کی آلہ کار کسی تنظیم کو ایران میں فیلڈ اسپتال قائم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ وہاب زادہ کی یہ ٹویٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی جب ایران میں سخت گیر مذہبی حلقوں کی طرف سے بین الاقوامی طبی امدادی تنظیم کے ارکان کی تہران آمد کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ٹیم کو ملک سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اطباء بلا حدود کی 9 رکنی ٹیم ایران میں کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے 50 بستروں پرمشتمل ایک فیلڈ اسپتال قائم کرنا چاہتی تھی تاہم ایرانی رجیم نے انہیں ملک سے نکال باہر کیا ہے۔