امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) صدر ٹرمپ نے تنبیہ کی ہے کہ امریکا کے لیے ’کورونا وائرس کی وبا میں اگلے ہفتے مشکل ترین ہوں گے اور بہت زیادہ اموات ہوں گی‘۔ امریکا میں اب تک تین لاکھ بارہ ہزار سے زائد افراد بیمار اور ساڑھے آٹھ ہزار ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکا میں کورونا وائرس اور اس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ انیس کے پھیلاؤ کی صورت حال اور اس وجہ سے ہونے والے ہلاکتوں سے متعلق وائٹ ہاؤس میں اپنی روزانہ بریفنگ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ چار اپریل کی شام خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چند ہفتے دنیا کی اس سب سے بڑی معیشت کے لیے ‘مشکل ترین‘ ہوں گے، جس دوران مزید ‘بہت زیادہ اموات ہوں گی‘۔
صدر ٹرمپ نے عوام کے سماجی سطح پر ایک دوسرے سے لازمی طور پر فاصلے پر رہنے کی ضرورت کے حوالے سے بڑھتی ہوئی بے صبری کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے اس بارے میں بھی اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ لاک ڈاؤن کے شکار امریکا کو جلد ‘دوبارہ کھولنا‘ ہو گا اور تعطل کی شکار معیشت کو دوبارہ راستے پر لانا ہو گا۔ امریکی صدر نے کہا، ”اس وائرس کی وجہ سے پھیلنے والی عالمی وبا بدقسمتی سے آئندہ ہفتوں میں امریکا میں مزید اموات کا سبب بنے گی، بہت زیادہ اموات۔‘‘
صدر ٹرمپ جس وقت یہ بات کہہ رہے تھے، اس وقت ان کے ساتھ سٹیج پر نائب صدر مائیک پینس اور ٹرمپ کی قائم کردہ کورونا وائرس ٹاسک فورس کے سبھی اعلیٰ اہلکار بھی موجود تھے، جو سب کے سب ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر کھڑے ہوئے تھے۔
امریکی صدر شروع میں اس بات کے حامی تھے کہ امریکا میں کووِڈ انیس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ایسٹر کے مسیحی تہوار (وسط اپریل) تک ختم ہو جانا چاہیے۔ لیکن پھر بعد میں حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی سوچ تبدیل کرنا پڑی تھی۔ اب صورت حال یہ ہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث نافذ کردہ ہنگامی ضابطے اپریل کے آخر تک نافذ رہیں گے۔
کورونا وائرس کی وبا اب تک دنیا کے ایک سو اسی سے زائد ممالک اور خطوں میں پہنچ چکی ہے اور یہ وائرس آج اتوار پانچ اپریل تک مجموعی طور پر بارہ لاکھ تین ہزار پانچ سو تک انسانوں کو متاثر کر چکا ہے۔ اس دوران دنیا بھر میں چونسٹھ ہزار سات سو کے قریب افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
امریکا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے، جو تین لاکھ بارہ ہزار سے زائد بنتی ہے، جبکہ وہاں پر یہ وائرس ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد افراد کی جان بھی لے چکا ہے۔ امریکی ریاست نیو یارک کووِڈ انیس کی بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے، جہاں اب تک تقریباﹰ ایک لاکھ پندرہ ہزار افراد اس وائرس کا شکار اور ساڑے تین ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔