جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمن چانسلر اینجیلا میرکل نے کہا ہے کہ کرونا وائرس یورنین کو درپیش اب تک سب سے بڑا چیلنج ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جرمنی یورپی بلاک کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:’’ میرے خیال میں اس وقت یورپی یونین کو اپنے قیام کے بعد سب سے بڑے امتحان کا سامنا ہے۔ہر کوئی اس (کرونا) بحران سے اتنا ہی متاثر ہوا ہے جتنا کہ کوئی دوسرا ہوا ہے۔یہ یورپ کے لیے جرمنی کے مفاد ہے کہ وہ اس امتحان سے سرخرو ہوکر نکلے۔‘‘
واضح رہے کہ یورپی یونین کے لیڈر کرونا بحران سے زیادہ متاثرہ ممالک کی امداد کے لیے ممکنہ اقتصادی پیکج پرغور کررہے ہیں۔ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ تین ممالک اٹلی ، فرانس اور اسپین یورپ کے تین مستحکم معیشتوں جرمنی ، آسٹریا اور نیدرلینڈز سے نرم شرائط پر قرض کے حصول کے لیے بات چیت کررہے ہیں تاکہ وہ کرونا بحران کے اقتصادی اثرات سے نمٹ سکیں۔
اینجیلا میرکل نے اس نیوزکانفرنس میں اپنی حکومت کے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ’یورپی استحکام میکانزم بیل آؤٹ فنڈ‘ کو فعال کرنے کو تیار ہے۔جرمن وزیر خزانہ اولف شُلز کا کہنا ہے کہ اس فنڈ کو متاثرہ ریاستوں کی امداد کے لیے کسی قسم کی بے معنی شرائط کے بغیر فعال کیا جاسکتا ہے۔
لیکن جرمن چانسلر نے ’’کرونا بانڈز‘‘ کے نام سے متنازع اجتماعی قرضے کی سہولت کا کوئی حوالہ نہیں دیا ہے۔البتہ ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا سے یورپ کو ایک سبق سیکھنے کی ضرورت ہے اور وہ یہ کہ اس کوماسک ایسے ناگزیر طبی آلات وسامان کی تیاری میں خودکفیل ہونے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’اس بات سے قطع نظر کہ اس وقت یہ مارکیٹ ایشیا میں قائم ہے اور وہاں کام کررہی ہے، ہمیں ایک حد تک یقینی خودانحصاری کی ضرورت ہے۔ہمیں جرمنی یا یورپی یونین میں کہیں بھی طبّی آلات اور سامان کو تیار کرنا چاہیے۔‘‘