اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں جاری جزوی لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتے کی توسیع کردی ہے تاہم چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ مساجد میں لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، نماز تراویح و اعتکاف جاری رہے گا۔
کراچی پریس کلب میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے پریس کانفرنس کی جس میں مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمان بھی موجود تھے۔
مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ دارالعلوم کراچی میں تمام مکاتب فکر کے علماء کا اجلاس ہوا، کورونا وائرس کا پھیلاؤ نسل انسانی کے لیے ایک آزمائش ہے اور لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والوں کی مدد ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جو احتیاطی تدابیر ہیں، ان پر عمل کرنا ہے، ایک مسلمان کے لیے رمضان میں باجماعت نماز ضروری ہے لہٰذا احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد کھلی رہیں گی۔
مفتی تقی عثمانی کا مزید کہنا تھا کہ بیمار اور تیمادار گھروں پر نماز ادا کریں، مساجد سے قالین ہٹادیے جائیں اور سینیٹائیزر کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام افراد وضو گھر سے کرکے آئیں اور ماسک پہن کر آئیں، نماز کے بعد لوگ ہجوم بنانے کے بجائے احتیاط کریں۔
مفتی تقی عثمانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مساجد میں گرفتاریاں نہ کی جائیں اور گرفتار لوگوں کو رہا کیا جائے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ آج سے مساجد پر لاک ڈاؤن کا اطلاق نہیں ہوگا اور مساجد میں سماجی فاصلے کے اصول کا خیال رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المباک کے دوران مساجد میں نماز تراویح اور اعتکاف کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے شہریوں کو سہولیات فراہم کیں، اگر حکومت نے اقدامات نہ اٹھائے تو عوام کا اعتماد کھو دے گی،ریاست کی ذمہ داری ہے کہ باشندوں کو مشکل سے نجات دلائے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن آج مزید 2 ہفتے بڑھا دیا ہے تاہم تعمیراتی شعبے کو کام کرنے کی اجازت دی ہے۔