اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک میں مکمل لاک ڈاؤن ممکن نہیں، کورونا سے بچنے کے ساتھ روزگار کو بھی بچانا ہے۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے کہا کہ بات اب غریب طبقے سےنکل کرمتوسط طبقے تک پہنچ گئی ہے، لاک ڈاؤن کے دوران عوام کی مشکلات کو آسان بھی کرنا ہے لیکن بیماری بھی نہیں بڑھنے دینی ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایسا نظام لانا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ لوگ روزگار بھی حاصل کریں اور کورونا بھی نہ بڑھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوروناسے متعلق ٹیسٹ کی صلاحیت بڑھانی ہے، بڑی تعداد میں طبی آلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور تمام فیصلے اتفاق رائے سے کیے جارہے ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ایک رائے یہ ہے کہ قرنطینہ مراکز سے بھی وائرس پھیل سکتا ہے، ہمیں لوگوں کو بیماری کے ساتھ بھوک سے بھی بچانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مرحلہ وار روزگار کی سہولت دی جائے گی، جو فیصلے ہورہے ہیں وہ جتنے مربوط ہیں اتنے تاریخ میں کبھی نہیں ہوئے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا کے کیسز کی تعداد7 ہزار 717 ہوچکی ہے جن میں سے 144 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 30 اپریل تک لاک ڈاؤن کیا گیا ہے تاہم اس دوران تعمیراتی صنعت سے وابستہ افراد اور دیگر اہم شعبوں کو احتیاط کے ساتھ کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔