پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانس کے دارالحکومت پیرس کی بلدیہ نے شہر کی پانی کی سب سے بڑی پائپ لائن میں کرونا وائرس کے اثرات پھیلنے کا اعلان کیا ہے مگر ساتھ ہی عوام پر زور دیا ہے کہ وہ فکر مند نہ ہوں کیونکہ ان اثرات سے پانی زیادہ آلودہ نہیں ہوا۔
پیرس بلدیہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر کی واٹر پائپ لائن میں (کرونا) وائرس کے معمولی اثرات پائے گئے ہیں۔ یہ پانی پینے کے قابل نہیں رہا ہے تاہم اسے سڑکوں کی صفائی ستھرائی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
پیرس کی ایک تجربہ گاہ میں چوبیس گھنٹے پیشتر پانی کے 27 نمونے لیے گئے جن میں سے 4 میں کرونا کے اثرات پائے گئے۔ اس کے بعد بلدیہ نے شہریوں کو واٹر پائپ لائن کا پانی پینے سے روک دیا۔
بلدیہ کا کہنا ہے کہ پیرس کی واٹر پائپ لائن کا پانی دوسری پائپ لائنوں کے پانی سے مختلف ہے۔ اس پر کرونا کے اثرات پائے گئے ہیں۔ شہری دوسری پائپ لائنوں کے پانی کو استعمال کرسکتے ہیں اور سے پی سکتے ہیں کیونکہ وہ محفوظ ہیں۔
ادھر ایک دوسرے سیاق میں پیرس کی میئر نے کہا ہے کہ جلد ہی تمام بس اڈوں، میٹرو ٹرین کے اسٹیشنوں اور دیگر پبلک مقامات پر ہاتھوں کو صاف کرنے کے لیے سینی ٹائرز فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سفر کے دوران چہرے کو ماسک کے ذیعے ڈھانپ کر رکھیں۔
خیال رہے کہ فرانس میں کرونا کی تباہ کاریوں کے بعد 11 مئی کو لاک ڈائون ختم کرنے اور تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گیارہ مئی کو ہی فرانس میں ہوٹل، کیفے اور کلب بھی کھول دیے جائیں گے مگر ساتھ ہی شہریوں کو سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی تاکید کی جا رہی ہے۔