امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) کووِڈ انیس کی وجہ سے دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتیں ایک لاکھ پچانوے ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں جبکہ اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد ستائیس لاکھ نوے ہزار سے زائد ہے۔ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد قزیب آٹھ لاکھ ہے۔
امریکا میں نئی قسم کے کورونا وائرس کی وجہ سے آج ہفتے کی صبح تک 51000 سے زائد افراد فوت ہو چکے ہیں۔ کووڈ انیس کی بیماری سے سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکا میں ہوئی ہیں۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں نئی ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار دو سو اٹھاون تھی، جب کہ ایک روز قبل جمعرات کو کل تین ہزار ایک سو چھہتر افراد فوت ہوئے تھے۔
دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ پر اس مہلک وائرس کے خلاف مشکوک ٹوٹکے اور علاج کے پرچار کرنے پر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ امریکا میں آج پچیس اپریل کی صبح تک کورونا وائرس کے مجموعی طور پر تقریبا نو لاکھ کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
بیلجیئم کی حکومت نے نئے کورونا وائرس کے وبائی مرض کو روکنے کے اقدامات میں نرمی کے منصوبوں کا اعلان کر دیا ہے۔ آئندہ ماہ چار مئی سے ہسپتالوں کو معمول کا کام کرنے کی اجازت ہوگی، جب کہ مئی کے وسط سے زیادہ تر کاروباری مراکز کھولنے اور تعطیلات کے اہم مقامات سمجھے جانے والے ساحلی یا جنگلات والے علاقوں میں سفر کی اجازت دے دی جائے گی۔
بعد ازاں آٹھ جون کو ریستورانوں اور شراب خانوں کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرنے والے شہریوں کو حفاظتی ماسک پہننے ہوں گے۔ بیلجیئم میں اب تک چوالیس ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کا نشانہ بنے اور تقریبا چھ ہزار سات سو افراد ہلاک ہوئے۔
کورونا وائرس کے بحران کے دوران ایئر فرانس اور کے ایل ایم ایئر لائنز کو بڑے پیمانے پر سرکاری امداد دی جائے گی۔ فرانس نے ایئر فرانس کے لیے سات ارب یورو کے ہنگامی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
ہالینڈ کی حکومت ‘کے ایل ایم ایئر لائن کے لیے دو سے چار ارب یورو فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جرمن ایئر لائن لفتھانسا کے حکام نے ملازمین کو آئندہ دنوں میں مزید مشکل وقتوں کا عندیہ دیا ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلا کے بعد سفری بندشوں کی وجہ سے بین الاقوامی ایئر لائن کا کاروبار مکمل طور پر معطل ہو چکا ہے۔
بھارت نے محلے اور گلیوں میں قائم دکانوں کو کھول کر ملک گیر سخت تالا بندی کو کم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ تاہم بعض حفاظتی پابندیاں اپنی جگہ برقرار رہیں گی، جیسے کہ سوشل ڈسٹینسنگ اور دکانوں میں کم از کم پچاس فیصد افراد کو چہرے پر ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق شاپنگ مالز میں دکانیں بند رہیں گی۔ اسی کے ساتھ بعض متاثرہ علاقوں میں قواعد میں نرمی نہیں برتی جائے گی۔ بھارت میں اس وائرس سے اب تک تقریبا پچیس ہزار افراد متاثر جبکہ سات سو اسی اموات نوٹ کی جا چکی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ ریاستوں میں مہاراشٹر، گجرات، نئی دہلی اور راجستھان شامل ہیں۔
چین نے مسلسل دسویں دن تک کووڈ انیس سے کسی بھی شخص کی ہلاکت کی اطلاع نہیں جاری کی ہے۔ چین میں آج بروز ہفتہ کورونا وائرس کے بارہ نئے کیسز کی تصدیق کی گئی جن میں سے گیارہ بیرون ملک سے چین میں آئے تھے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ روس کی سرحد سے متصل شمال مشرقی صوبے ہیلونگ جیانگ کے ایک مقامی متاثرہ شخص میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق چین میں صرف 838 متاثرہ افراد ہسپتال میں موجود ہیں جبکہ مزید ایک ہزار افراد کو معائنے کی وجہ سے آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ چین کو نئے کورونا وائرس کے وبائی مرض کے وسیع پیمانے پر پھیلا کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، جو گزشتہ سال کے آخر میں پہلی مرتبہ سامنے آیا تھا۔ چین نے اب تک کووڈ انیس کے کل بیاسی ہزار آٹھ سو سولہ کیسز میں سے چار ہزار چھ سو بتیس اموات کی اطلاع دی ہے۔