ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی وزارت صحت کے ایک سینیر عہدیدار نے متنبہ کیا ہے کہ ملک ابھی تک کرونا وائرس اپنے عروج پر نہیں پہنچا ہے۔ اس کا مطلب ہے یہ ہے کہ ‘کو ویڈ ۔ 19’ وبائی مرض سے ایران میں اموات کی شرح میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایرانی وزارت صحت کی طرف سے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کل اتوار کو ایرانی صدر حسن روحانی نے اتوار کے روز کرونا کی سطح کے اعتبار سے صوبوں کو سفید، زرد اور سرخ رنگوں میں ظاہر کرنے کا اعلان کیا۔
حسن روحانی نے کہا کہ وزارت صحت کی منظوری کے بعد 127 علاقوں میں “سفید علاقے” قرار دیا گیا ہے۔آئندہ ہفتے یا 9 مئی کے بعد ان علاقوں میں کاروبار شروع کرنے اور وہاں پر مزارات کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف ایرانی وزارت صحت کے شعبہ برائے متعدی امراض کے سربراہ حسین عرفانی نے ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک انٹرویو میں متنبہ کیا تھا کہ لوگوں کو یہ نہیں ماننا چاہیے کہ وبا ختم ہوچکی ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق گھوم سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو گھر پر ہی رہنا چاہیے۔ صرف ناگزیر حالت میں گھر سے باہر قدم رکھا جائے۔
دوسری طرف تہران سٹی کونسل کے رکن محمد جواد حق شناس نے کہا ہے کہ ایرانی دارالحکومت کی 40 سے 45 فی صد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔انہیں حکومت کی مالی مدد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تہران کے مضافات میں مالی صورتحال زیادہ خطرناک ہے اور لاکھوں افراد جو وہاں رہتے ہیں وہ حکومت کی طرف سے مدد کے منتظر ہیں۔
حسین عرفانی کا کہنا تھا کہ تہران میونسپلٹی اورامدادی ادارے “مستضعفین” نے تہران میں 5 ہزار دیہاڑی داروں اور خوانچہ فروشوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن یہاں5 ہزار دیگر شامل ہیں جو بے گھر ہیں۔