اسپین (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا وائرس کے بدترین شکار یورپی ممالک نے لاک ڈاؤن بتدریج ختم کرنے کے اعلانات کیے ہیں۔
امریکا کے بعد کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد کے حوالے سے دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر یورپی ملک اسپین ہے جہاں 2 لاکھ 36 ہزار سے زائد افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔
کورونا وائرس کے باعث اسپین میں 24 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جو کہ دنیا میں چوتھی بڑی تعداد ہے۔
اسپین میں حکومت نے 11 مئی سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اعلان کیا ہے، اس سے قبل حکومت چند شعبوں کو کھولنے کی اجازت دے چکی ہے۔
ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچز نے جون کے آخر تک 4 مرحلوں میں معمولات زندگی بحال کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔
اٹلی کا 4مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے امریکا کے بعد دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر موجود ملک اٹلی نے 4 مئی سے لاک ڈاؤن کی سخت پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ اٹلی میں کورونا سے 2 لاکھ 3 ہزار سے زائد افراد متاثر جب کہ 27 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اطالوی حکومت نے شہریوں کو ماسک پہن کر اپنے رشتے داروں سے ملنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ پارکس کھولنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے تاہم اسکول نہیں کھولے جائیں گے۔
چند دکانیں کھولنے کی پہلے ہی اجازت دی جاچکی ہے جب کہ 4 مئی سے چند فیکٹریوں اور تعمیراتی صنعت کو کھولنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔
فرانس کا 11 مئی سے معمولاتِ زندگی مرحلہ وار بحال کرنے کا فیصلہ کورونا سے شدید متاثرہ ممالک فرانس نے بھی 11 مئی سے معمولاتِ زندگی مرحلہ وار بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانسیسی وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ کا کہنا ہے کہ حکومت نے 6 نکاتی ایجنڈے کے تحت ملک بھر میں 11 مئی سے 70 فیصد سرگرمیاں بحال کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، جس میں صحت کاشعبہ ، تعلیم کاروبار اور ذرائع نقل و حمل شامل ہیں۔
ایڈورڈ فلپ کے مطابق اس دوران ریسٹورنٹس ، بار اور ساحل پر لاک ڈاؤن کی پابندی برقرار رہے گی جب کہ باہر نکلنے والوں کو لازمی ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی پر عمل کرنا ہوگا۔
‘ویکسین کی تیاری تک کوروناکےساتھ زندگی گزارنی ہوگی’ ان کا کہنا تھا کہ ویکسین اور ادویات کی تیاری تک ہمیں کوروناوائرس کے ساتھ ہی زندگی گزارنا سیکھنا ہوگا۔
خیال رہے کہ فرانس میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 65 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جب کہ 23 ہزار 660 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس کے علاوہ جرمنی نے 3 مئی اور نیدر لینڈ نے 11 مئی سے اسکول کھولنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ڈنمارک پہلے ہی پرائمری اسکول کھول چکا ہے۔