کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) حصص کے کاروبار میں سرمایہ کاری کے حجم میں اضافے اور کورونا وائرس کی وباکے جاری ماحول میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحالی کرنے کے لیے پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے حکومت سے امدادی پیکیج اور ٹیکس مراعات کا مطالبہ کردیاہے۔
پی ایس ایکس کی جانب سے حکومت کو34 صفحات پر مشتمل ارسال کردہ 15نکاتی تجاویز میں کہاگیاہے کہ ٹیکس ترغیبات ملنے سے مارکیٹ میں نئی کمپنیوں کی لسٹنگ ہوگی جس سے مارکیٹ میں درج ہونے والی نئی کمپنیوں کو اپنے حصص عام عوام کو فروخت کی پیشکش کرنے کا حوصلہ ملے گا۔
تجاویز میں کہاگیاہے کہ حکومت کو اگلے ایک سے2سال تک حصص کی قیمت میں اضافے پر کیپٹل گین ٹیکس (سی جی ٹی) ختم کرنا چاہیے یا ٹیکس کی شرح کو موجودہ 15 فیصد سے کم کرنا چاہیے، پی ایس ایکس نے خریداری کے وقت سے ایک سال کے دوران فروخت ہونے والے حصص پر 10فیصد سی جی ٹی عائد کرنیکی تجویز پیش کی، اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ اگر حصص یافتگان ایک سال بعد کسی بھی وقت سیکیورٹیز فروخت کردیں تو اس کی شرح صفر ہونی چاہیے۔
حکومت نے سال2011 میں طویل مدتی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے مختلف مدتوں کی شیئر ہولڈنگ کے لیے مختلف ٹیکس کی شرحیں متعارف کرائی تھیں مزید براں اسٹاک مارکیٹ نے فروخت کے عمل میں ہونے والے نقصانات کے تصفیے کی مدت کو6سال تک بڑھانے پر زور دیا، پی ایس ایکس نے بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے سرکاری قرضوں کی سکیورٹیز کے ساتھ سی جی ٹی کی شرح میں صف بندی کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے۔
کیپیٹل مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے بعض سرمایہ کاروں کے لیے یکساں کاروباری مواقع مہیا کرنا ضروری ہے۔