لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) سابق پاکستانی پیسر شعیب اختر ’’بھارت نوازی‘‘ میں بہت آگے نکل گئے، انھوں نے اب پڑوسی ملک کے بولرز کا کوچ بننے کی خواہش ظاہر کردی،ان کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل فرنچائز کولکتہ نائٹ رائیڈر کی کوچنگ کرنا چاہتا ہوں، بھارت میں میرے پرستاروں کی بڑی تعداد ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر شعیب اختر سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ بھارتی ٹیم کا بولنگ کوچ بننا چاہیں گے؟ جواب میں انھوں نے کہا کہ بالکل یقینی طور پر میں ایسا کروں گا، میری ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ جارحانہ مزاج رکھنے والے فاسٹ بولرز تیار کروں، میرا کام علم پھیلانا اور جو سیکھا وہ دوسروں کو سکھانا ہے، موقع ملا تو میں زیادہ جارحانہ رویہ رکھنے اور کریز پر بات کرنے والے بولرز تیار کروں گا، ان کی کارکردگی سے سب لطف اندوز ہوں گے، یہ چیز ابھی بھارتی بولرز میں نظر نہیں آتی، سابق پیسر نے کہا کہ آئی پی ایل کے پہلے سیزن میں مجھے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی جانب سے کھیلنے کا موقع ملا تھا، میں اب اسی ٹیم کی کوچنگ کرنا چاہتا ہوں۔
ایک سوال پر شعیب اختر نے کہا کہ سچن ٹنڈولکر کو دیکھا لیکن یہ نہیں جانتا تھا کہ بھارت میں ان کا کتنا بڑا نام ہے،چنئی میں 1998 میں کھیلتے ہوئے معلوم ہوا کہ انھیں وہاں کرکٹ کا دیوتا کہا جاتا ہے،میں انھیں جتنی تیزگیندیں کرسکتا تھا کیں تو مقامی تماشائیوں نے بھی میری خوب حوصلہ افزائی کی، ٹنڈولکر میرے بہت اچھے دوست ہیں، بھارت میں میرے پرستاروں ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں شعیب اختر نے متاثرین کورونا وائرس کیلیے پاکستان اور بھارت میں امدادی ون ڈے سیریز کی تجویز دی تھی۔
اس پر بھارتی کرکٹرز ہاتھ دھوکر ان کے پیچھے پڑ گئے تھے، اس کے باوجود حیران کن طور پر انھوں نے بھارتی بولرز کی کوچنگ کی خواہش ظاہر کر دی۔ماضی میں وریندر سہواگ کہہ چکے کہ شعیب کو بھارت سے پیسہ کمانا ہوتا ہے اس لیے وہ بھارتی کرکٹرز کی تعریفیں کرتے رہتا ہے۔