امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چار ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق اس عالمی وبا کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد دو لاکھ انناسی ہزار تین سو اکیس ہو چکی ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق سب سے زیادہ اموات امریکا میں ہوئی ہیں، جہاں اب تک اٹھہتر ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دوسرے نمبر پر برطانیہ ہے، جہاں ہلاک شدگان کی تعداد تیس ہزار سے بڑھ چکی ہے۔ پاکستان میں اب اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے انتیس ہزار کے قریب ہے جب کہ اب تک اس وبا کے نتیجے میں 639 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
جنوبی کوریا میں کورونا کے 34 نئے کیسز
جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے 34 نئے کیسز سامنے ہیں۔ جنوبی کوریا میں تیز رفتار اقدامات کے ذریعے اس وبا کے پھیلاؤ کو نہایت محدود کر لیا گیا تھا اور یہ پچھلے ایک ماہ میں پہلا موقع ہے کہ یہاں ایک دن میں تیس سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔ کوریا کے مراکز برائے انسداد امراض کے مطابق اب جنوبی کوریا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دس ہزار ایک سو اٹھائیس ہو چکی ہے، جس میں سے نو ہزار چھ سو دس صحت یاب ہو چکے ہیں جب کہ یہاں اس وائرس کے نتیجے میں ہونے والی مجموعی ہلاکتیں دو سو چھپن ہو چکی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی وائرس ٹاسک فورس کے ارکان بھی قرنطینہ میں
کورونا وائرس کے انسداد کے لیے ڈاکٹر انتھونی فاؤسی سمیت وائٹ ہاؤس کی خصوصی ٹاسک فورس کے تین ارکان نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔ اس کی وجہ ان افراد کی ایک ایسے شخص سے ملاقات تھی، جس میں کووِڈ انیس کی تشخیص ہوئی۔ ڈاکٹر فاؤسی متعدی بیماریوں کے قومی انسٹیٹیوٹ کے سربراہ ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر فاؤسی کا کوورنا ٹیسٹ مثبت نہیں ہے، تاہم انہیں روزانہ کی بنیاد پر چیک کیا جاتا رہے گا۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی ادارے مراکز برائے انسدادِ امراض کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ اور کمشنر برائے محکمہء خوراک و ادویات اسٹیفن ہان بھی ڈاکٹر فاؤسی کی طرح اب گھر سے ہی کام کریں گے۔
فرانس اور اسپین میں لاک ڈاؤن میں نرمی
فرانس اور اسپین میں کورونا وائرس کی وبا کے انسداد کے لیے نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے۔ اتوار کے روز سے اس سلسلے میں کئی طرح کی نرمی نافذالعمل ہو گی۔ ہفتے کے روز فرانس میں اس وائرس کے نتیجے میں اسی ہلاکتیں ہوئی، جو اپریل کے آغاز سے اب تک کی کم ترین ہیں۔ دوسری جانب ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کورونا وائرس وبا کی دوسری لہر کا سبب بن سکتی ہے۔ اسپین میں حکام نے کووِڈ انیس سے شدید متاثرہ میڈرڈ اور بارسلونا میں فی الحال لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم دیگر علاقوں اور قصبوں کو اب رفتہ رفتہ کھولا جا رہا ہے۔
برازیل میں کووِڈ انیس سے ہلاکتوں کی تعداد دس ہزار کا ہندسہ عبور کر گئی
برازیل میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماری کووِڈ انیس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد دس ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ برازیلی وزارت صحت کے مطابق اب تک ملک بھر میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ پچپن ہزار نو سو انتالیس ہے، جب کہ ہلاک شدگان دس ہزار چھ سو ستائیس ہیں۔ واضح رہے کہ برازیلین صدر جائیر بولسونارو ملکی اقتصادیات کو نقصان پہنچ جانے کے ڈر سے لوگوں کو گھروں میں رہنے سے منع کرتے رہے ہیں۔ صدر بولسونارو کی جانب سے دباؤ کے باوجود ساؤ پاؤلو اور ریو ڈی جنیرو کے گورنروں نے قرنطینہ اقدامات میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔