وائٹ ہاؤس (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کووڈ انیس کے وبائی مرض کے خلاف قائم کردہ وائٹ ہاؤس کورونا ٹاسک فورس کے تین اعلیٰ اہلکار بھی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں جبکہ خود امریکی صدر کے بھی روزانہ کورونا ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس سے اتوار دس مئی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کورونا ٹاسک فورس کے تین انتہائی اعلیٰ ارکان اس لیے احتیاطی طور پر انفرادی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں کہ ان کا امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے عملے کے ایک ایسے رکن کے ساتھ رابطہ رہا تھا، جس کا بعد میں کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا تھا۔
ان تین بہت اہم شخصیات میں ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی بھی شامل ہیں، جو نہ صرف صدر ٹرمپ کی کورونا وائرس کے خلاف ٹاسک فورس کے ایک کلیدی رکن ہیں بلکہ وہ امریکا میں الرجی اور متعدی بیماریوں کے قومی انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔
ڈاکٹر فاؤچی کے علاوہ امریکا کے بیماریوں کی روک تھام اور تدارک کے مرکز یا سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ اور خوراک اور ادویات کے نگران ملکی ادارے ایف ڈی اے کے کمشنر اسٹیفن ہان بھی اس لیے قرنطینہ میں چلے گئے ہیں کہ ان کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ آیا وہ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
وہ بھی ڈاکٹر فاؤچی کی طرح وائٹ ہاؤس کے عملے کے ایک ایسے سرکردہ رکن کے ساتھ رابطے میں رہے تھے، جس کا کورونا وائرس سے متاثر ہونا اب ثابت ہو چکا ہے۔ ریڈ فیلڈ اور ہان دونوں اگلے دو ہفتوں تک قرنطینہ میں رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دیں گے۔
جرمنی بھر میں ماسک کب لازمی قرار دیے جائیں گے؟ انہیں ایشیا میں کورونا وائرس کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ جرمنی کے روبرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ نے بھی ماسک پہننے کی تجویز دی ہے۔ یینا جرمنی کا وہ پہلا شہر ہے، جہاں عوامی مقامات اور مارکیٹوں میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی بھی اب چودہ روز تک اپنے گھر سے ہی کام کریں گے اور امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق فاؤچی اب صرف اسی صورت میں اپنے دفتر جا سکیں گے، جب ان کے دفتر میں اس وقت ان کے علاوہ اور کوئی فرد موجود نہ ہو۔
ڈاکٹر فاؤچی کے جمعے کے روز کیے گئے کورونا وائرس ٹیسٹ کا نتیجہ منفی رہا تھا۔ تاہم ان کا یہ ٹیسٹ آئندہ بھی باقاعدگی سے کیا جاتا رہے گا۔
وائٹ ہاؤس میں رواں ہفتے کے دوران دو سرکردہ سرکاری اہلکاروں کے کورونا وائرس سے متاثر ہو جانے کی تصدیق کے بعد امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں کیے جانے والے صحت سے متعلق حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔
جمعہ آٹھ مئی کو نائب صدر مائیک پینس کی پریس سیکرٹری کیٹی ملر میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہو گئی تھی۔ دریں اثناء صدر ٹرمپ کے روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ مختلف خبر رساں اداروں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک تازہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں ‘پریشان نہیں‘ نہیں۔