کوپن ہیگن (اصل میڈیا ڈیسک) عراق میں تعینات ناروے کی فوجی دستے کے کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل اسٹاین گرونگسٹڈ نے کہا ہے کہ ‘داعش’ کے عسکریت پسند عراق میں کم آبادی والے زرعی علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں جہاں سے وہ عراقی فورسز پر حملے کر رہے ہیں جب وہ ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کوشاں ہے۔
ایسے وقت میں جب عراق عالمی وبا کا سامنا کر رہا ہے، بغداد کو ‘داعش’ کے نئے حملوں کا بھی سامنا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی نے عراق کو بدترین مالیاتی بحران کا بھی شکار کررکھا ہے۔ یاد رہے کہ عراق کی 90 فی صد آمدن کا انحصار تیل کی مصنوعات پر ہے۔
لیفٹیننٹ کرنل اسٹاین گرونگسٹڈ نے ناروے کے اخبار “وی جی” کو بتایا کہ ‘داعش’ کے جنگجو عراق میں زرعی علاقوں میں رہتے ہیں، ان علاقوں میں کرونا وائرس کا زیادہ خطرہ نہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ حالیہ ہفتوں میں داعشی جنگجوئوں نے عراقی افواج کو نشانہ بنایا ہے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز اس وقت کرونا کی وبا سے نمٹنے میں مصروف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ داعش شام سے لڑائی کو عراق کی طرف لے جارہی ہے ، اور وہ مالی اور عسکری لحاظ سے مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔