کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ 21 رمضان سے مارکیٹیں بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن مارکیٹوں میں احتیاط نہ ہوئی تو بند کرنے کے سوا پھر کوئی چارہ نہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ تاجروں سے طے ہوا تھا کہ بغیر ماسک والوں کو دکان میں آنے کی اجازت نہیں دیں گے، تاجروں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر آگاہ کرتے رہے ہیں اور انہوں نے بھی حکومتی ایکشن کو تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک پیغام جانا چاہیے تاکہ لوگ یہ نہ سمجھیں جو چاہیں کریں کچھ نہیں ہوگا،ہر صورت ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، یہ دکانداروں کی ذمہ داری ہے کہ لوگ ماسک پہن رہے ہیں یا نہیں اور فاصلہ رکھ رہیں یا نہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ 21 رمضان سے مارکیٹیں بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، اگر ایس او پیز پر عمل کیا تو ممکن ہے اور مارکیٹیں کھول دیں لیکن غیر ذمہ داری ہوتی ہے تو پھر بند کرنے کے امکانات بڑھ جائیں گے کیونکہ احتیاط نہیں ہوگی تو ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اگر ہم کسی طرح وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو مزید کاروبار بھی کھول دیں گے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرانا بھی تاجروں کے ہاتھ میں نہیں، ہمیں یہ توقع نہیں تھی لوگ اس طرح نکلیں گے کیونکہ چالیس سے زائد مالز بند ہیں اس لیے بہت رش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو بھی آگاہی کی ضرورت ہے، عوام سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہیں بچوں کو لے کر رش میں نہ آئیں، خواتین اضافی طور پر مارکیٹ آرہی ہیں۔
عتیق میر کا کہنا تھا کہ جو مارکیٹیں سیل ہوئیں وہاں 5 فیصد دکانداروں نے اور ایک فیصد گاہک نے بھی ماسک نہیں پہنے تھے، یہ بہت مشکل صورتحال ہے۔