یورپ (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین میں انسداد دہشت گردی کے ذمے داران نے خبردار کیا ہے کہ داعش تنظیم کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے فائدہ اٹھا کر اپنے دہشت گرد حملوں میں اضافہ کر سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ انتباہ انسداد دہشت گردی کے رابطہ کار جل دی کیرشوف کی زبانی یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے ایک خفیہ بریفنگ میں سامنے آیا۔ بریفنگ کا حاصل یہ ہے کہ داعش کے دہشت گرد عناصر کے نزدیک طبی ٹیموں اور تنصیبات پر حملے انتہائی مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں ،،، اس لیے کہ یہ معاشرے میں بہت بڑے دھچکے کا باعث بنیں گے۔
انسداد دہشت گردی کے رابطہ کار نے مزید کہا کہ سابقہ تجربات سے ظاہر ہوا ہے کہ دہشت گرد اور شدت پسند عناصر اپنے مقاصد کے حصول کے لیے بڑے بحرانات سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اس وقت دہشت گردوں کی اکثریت موجودہ بحران سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔ وہ اس حقیقت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے اقدامات کے نتیجے میں لوگ اب معمول سے زیادہ وقت انٹرنیٹ پر گزار رہے ہیں۔
دوسری جانب تونس کے وزیر داخلہ ہشام المشیشی کا کہنا ہے کہ ملک کو اب بھی دہشت گردی کے خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران شدت پسند تنظیموں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا ہے تا کہ ملک میں مختلف نوعیت کی سائبر اور میدانی کارروائیاں کر سکیں۔
پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاع کی کمیٹی کے سامنے سیشن میں وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ تونس میں سیکورٹی اداروں نے داعش تنظیم کے میڈیا ونگز کی مشتبہ حرکات کا پتہ چلایا ہے۔ تنظیم ماہ رمضان کے دوران ملک میں میدانی اور سائبر حملوں کی مںصوبہ بندی کر رہی ہے۔
المشیشی کے مطابق ملک میں سیکورٹی کی صورت حال نسبتا مستحکم ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ سیکورٹی یونٹس کسی بھی دہشت گرد کارروائی سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔