میکسیکو (اصل میڈیا ڈیسک) دنيا بھر ميں کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد چھیالیس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ میکسیکو میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں بدتریج اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور دیگر ممالک کے مقابلے میں یہاں شرح اموات بھی زیادہ ہے۔
دنيا بھر ميں کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد آج بروز اتوار چھیالیس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ امریکی ادارے جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے مطابق تین لاکھ گیارہ ہزار آٹھ سو ستائیس افراد اس بيماری کے باعث ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔ امريکا چودہ لاکھ سے زائد متاثرين اور ساڑھے اٹھاسی ہزار سے زائد اموات کے ساتھ بدستور سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے۔ پچھلے سال کے اختتام پر چين سے شروع ہونے والا يہ انفيکشن اب تک دنیا کے تقریباﹰ تمام ممالک میں رپورٹ ہو چکا ہے۔
نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد کے لحاظ سے برازیل نے اسپین اور اٹلی پر سبقت حاصل کر لی ہے۔ اتوار سترہ مئی تک برازیل میں کووڈ انیس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد دو لاکھ تینتیس ہزار ایک سو بیالیس بتائی گئی ہے۔ برازیل کی وزارت صحت کے مطابق اس مہلک مرض سے اب تک پندہ ہزار چھ سو تینتیس اموات ہوچکی ہیں، جس میں سے آٹھ سو سولہ ہلاکتیں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وقوع پذیر ہوئی ہیں۔ اس طرح برازیل دنیا بھر میں کورونا وائرس سے چوتھا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔
میکسیکو میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں بدتریج اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور دیگر ممالک کے مقابلے میں یہاں شرح اموات بھی زیادہ ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ میکسیکو میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے جیسی بیماریاں وسیع پیمانے پر موجود ہیں، جس وجہ سے اب کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی زیادہ ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ حکام کے مطابق آج اتوار کی صبح تک میکسیکو میں سینتالیس ہزار ایک سو چوالیس کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ ملک میں پانچ ہزار افراد اس مہلک مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے دم توڑ گئے۔
جرمنی کے متعدد شہروں میں ہزاروں افراد نے ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ حکومتی پابندیوں کے خلاف مظاہرے کیا۔ اس سلسلے میں ہفتہ سولہ مئی کو سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ جنوب مغربی شہر اشٹٹ گارٹ میں ہوا جس میں پانچ ہزار مظاہرین شریک تھے۔ اس کے علاوہ میونخ، فرینکفرٹ، برلن ہیمبرگ اور بریمن میں بھی مزید مظاہرے کیے گئے۔ دوسری جانب برلن میں ’کورونا احتجاج‘ کے خلاف بھی متعدد ریلیاں نکالی گئیں اور متنبہ کیا گیا کہ دائیں بازو کے گروہ اور سازشی نظریہ کے حامل افراد اس کورونا احتجاج میں سرگرم ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کے خلاف متعدد یورپی ممالک میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ پولینڈ میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں پیش آئیں جب کہ برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ پولش حکام کا کہنا ہے کہ وارسا میں یہ احتجاجی عمل غیر قانونی تھا کیونکہ اس مظاہرے کی منظوری نہیں دی گئی تھی۔ دوسری جانب لندن پولیس کے مطابق ہائیڈ پارک میں ایسے متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے جان بوجھ کر احتجاجی ریلی میں سماجی دوری کے ضابطوں کی خلاف ورزی کی۔ لندن میں اس دوران کورونا وائرس کی ویکسین کے ناقدین بھی سراپا احتجاج تھے۔ ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں بھی کورونا مخالف مظاہرے کیے گئے۔
سابق امریکی صدر باراک اوباما نے ٹرمپ انتظامیہ کی وبائی مرض سے نمٹنے کی حکمت عملی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگ انچارج ہونے کا مظاہرہ تک نہیں کر رہے ہیں۔ ہفتہ سولہ مئی کو ہائے اسکول سے فارغ التحصیل طلبہ کے لیے نشر کی گئی ریکارڈڈ تقریر میں اوباما نے کووڈ انیس کے وبائی امراض کو سنبھالنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے طریقہ کار کا موازنہ بچوں کے برتاؤ سے کیا۔ تاہم انہوں نے صدر ٹرمپ یا کسی سرکاری عہدیدار کا براہ راست نام نہیں لیا۔ انہوں نے نوجوان طالب علموں سے مخاطب ہو کر کہا کہ وبا کے دوران ان کو ذمہ داری سے مستقبل کے لیے درست فیصلے لینے ہوں گے۔
چین کے تجارتی مرکز شنگھائی نے جلد ہی اسکولوں میں چند کلاسیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران طلبہ کو عملی طور پر یا پھر آن لائن شرکت کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ شنگھائی، بیجنگ اور بعض دوسرے شہروں میں امتحانات کی تیاری کرنے والے طلبہ کے لیے مڈل اور ہائی اسکول کی کلاسیں پہلے ہی سے شروع ہوچکی ہیں۔ چین میں یکم فروری کے بعد سے پہلی مرتبہ روزانہ دس ہزار سے زیادہ ڈومیسٹک پروازیں بھی روانہ ہو رہی ہیں۔ سیاحت کے مقامات جیسے بیجنگ کے فوربیڈن سٹی پیلیس اور شنگھائی کے ڈزنی لینڈ ریسورٹ کو بھی سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
جرمنی میں قومی فٹبال لیگ بنڈیس لیگا کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ایک مرتبہ پھر اس اختتام ہفتہ سے شروع ہو گئی۔ تماشائیوں کے بغیر خالی اسٹيڈيمز ميں کھیلے گئے پہلے میچ میں بوروسیا ڈورٹمنڈ نے شالکے کی ٹیم کو چار گول سے شکست دے دی۔ ڈورٹمنڈ کلب کے کھلاڑی ایرلنگ ہالانڈ بنڈیس لیگا کے نئے دور میں پہلا گول کیا۔ فٹ بال کلب شالکے کے کھلاڑی ایک بھی گول کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ دو ماہ قبل جرمنی ميں بنڈس ليگا کے تمام ميچز عالمی وبا کے تناظر ميں منسوخ کر ديے گئے تھے۔