اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک بھر میں کورونا وائرس کی وبا نے مزید شدت اختیار کرلی اور ایک دن میں مزید 32 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 1017 ہو گئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں 15 ہزار 346 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر 4 لاکھ 14 ہزار 254 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید دو ہزار 193 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 48 ہزار 91 ہوگئی۔ 32 ہزار 919 مریض اس وقت اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں جب کہ 14 ہزار 155 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 32 افراد کورونا کے ہاتھوں لقمہ اجل بن گئے۔ اس طرح ملک میں مجموعی اموات 1017 ہوگئی ہیں۔
خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 351 اموات ہوئی ہیں جب کہ سندھ میں 316، پنجاب میں 297، بلوچستان میں 38، اسلام آباد میں 10 اور گلگت بلتستان میں 4 جب کہ آزاد کشمیر میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے جہاں مصدقہ مریضوں کی تعداد 18 ہزار964 ہے۔ دوسرے نمبر پر پنجاب ہے جہاں کورونا کیسز 17 ہزار 382 ہوگئے۔ علاوہ ازیں خیبر پختونخوا میں 6 ہزار 815، بلوچستان میں 2 ہزار 968 کیسز، اسلام آباد میں ایک ہزار 235 ، گلگت میں 579 اور آزاد کشمیر میں 148 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔