سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) کل اتوار 24 مئی کو عالم اسلام میں عید الفطر منائی جا رہی ہے۔ اس بار عید الفطر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب مسلم ممالک سمیت پوری دنیا کرونا کی وبا کی لپیٹ میں ہے۔
کرونا کی وبا کےنتیجے میں عالم اسلام کی عید کی خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں۔ کرونا کی وجہ سے نہ تو بازاروں میں عید کی خریداری کی وہ پہلی سی چہل پہل ہے اور نہ دکانداروں کے پاس وافرق مقدار میں اشیاء موجود ہیں۔ لوگ معاشی خوف کی وجہ سے عید کی شا پنگ سے گریز کرتے ہیں۔
تین روز تک جاری رہنے والی عید الفطر کے موقعے پر مسلمان شہری دور دراز سے سفر کر کے اپنے خاندان سے ملنے جاتے ہیں۔ گھروں میں انواع و اقسام کے کھانے بنائے جاتے ہیں اور گھروں میں دن بھر مہمانوں کی آمد ورفت جاری رہتی ہے۔ مگر اس بار کروڑوں مسلمان گھروں میں بند ہونے کی وجہ سے عید کی خوشیوں سے فایدہ نہیں اٹھا سکھیں گے۔
عرب اور کئی مسلمان ممالک میں ٓکل اتوار کے روزعید منائی جائے گی۔ مگر عالم اسلام اس وقت کرونا کی وجہ سے انتہائی مشکل سے دوچار ہوئے ہیں۔ مسلمان حکومتیں کرونا کی وبا کی روک تھام کے لیے کڑےاور مشکل فیصلے کرنے پر مجبور ہیں۔
بعض عرب اور مسلمان ممالک نے عید الفطرکے موقعے پر لاک ڈائوں میں نرمی کی ہے۔ تاہم مسلمان ممالک نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کرونا کی وبا کے خطرے کے پیش نظر وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔۔
مسلمان حکومتوں نے عوام الناس پر زور دیا ہے کہ وہ عید کی نمازیں اپنے گھروں میں ادا کریں اور میل جول میں سختی سےگریز کریں۔ سفر اور نقل وحرکت کو محدود رکھیں، بازاروں، ساحلوں، پارکوں، تجارتی مراکز اور تفریحی مقامت پر جانے سے گریز کریں۔
خیال رہے کہ پوری دنیا میں کروناکی وبا سے اب تک تین لاکھ 29 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ کرونا کی وبا سے اب تک 50 لاکھ 49 ہزار 390 افراد بیمار ہوئے ہیں۔ مجموعی طورپر کرونا اب تک 196 ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔