واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ نے داعش کے رہنما محمد خضر موسیٰ رمضان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اس کی گرفتاری پر تین ملین ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔
داعش کے دور میں تنظیم کے وزیر اطلاعات اردنی نژاد کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ دہشت گردانہ کاروائیوں کی نگرانی اور مانیٹرنگ کرتا رہا ہے۔
واشنگٹن کے بیان کے مطابق انتہا پسند تنظیم کے وزیر اطلاعات نے داعش کے پروپیگنڈے ، بھرتیوں اورلوگوں کو نفرت پر اکسانے میں ں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اس نے متعدد پروپیگنڈہ ویڈیو شائع کرنے کے ساتھ آن لائن پلیٹ فارموں کی تیاری اور کارروائیوں کی نگرنای بھی کی جن میں بے گناہ شہریوں پر تشدد اور اجتماعی قتل کے سفاکانہ اور ظالمانہ مناظر شامل تھے۔
دو سال قبل مشرقی شام میں وائی پی جی کی کارروائیوں کے دوران داعش کا سب سے اہم تشہیراتی عہدیدار کرسچین ایڈ مارا گیا تھا۔
کریسٹین ایک تشہیراتی عہدیدار کی حیثیت سے اس تنظیم کے لیے کام کرتا تھا اور اس کی ویڈیوز اور تصاویر طویل عرصے سے شائع ہوتی رہی ہیں۔