2018 کے جنرل الیکشن کے نتیجہ میں مرکزاور دو صوبوں میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی ، سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور بلوچستان میں مختلف جماعتوں کے اشتراک سے ایسی حکومت قائم ہوئی جوکہ پاکستان تحریک انصاف کی حلیف ہی تصور کی جاسکتی ہے ،پاکستان تحریک انصاف کی اکیس ماہ کی کارکردگی پر گاہے بگاہے لکھا جا رہا ہے اس دور میں وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو انتظامی اُمورچلانے میں جہاں ایک اچھی اور بہتر کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے والی ٹیم کی ضرورت شدت سے محسوس کی جاتی رہی ہے،وہیں کئی ایک بڑے مسائل کا سامنا قدرتی طورپر بھی کرنا پڑا ہے جس میں ٹڈی دل کے حملہ سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ، کرونا وبا کی وجہ سے لاک ڈائون اور معاشی مسائل کا بڑھنا قابل ذکر ہیں۔
اس دوران وزراء اور انتظامی افسران کی بارہا تبدیلیاں بھی دیکھنے کو ملی ہیں ، وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لئے ملک بھر میں مقامی حکومتوں کے قیام کے لئے قانون سازی بھی کی گئی ہے صوبہ پنجاب میں تحریک انصاف کی جانب سے مقامی حکومتوں کے قیام کے لیے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کا ترمیم شدہ مسودہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے منظور کرچکے ہیںاب انتخابات کا مرحلہ باقی ہے سابقہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے بلدیاتی انتخابات کے نتیجہ میں قائم ہونے والی مقامی حکومتوں کو آئینی مدت مکمل ہونے سے پہلے ختم کر کے موجودہ حکمران جماعت نے پنجاب بھر میں ایڈمنسٹریٹر تعینات کئے جنکی کارکردگی رپورٹس بھی اکثر اخبارات میں شائع ہوتی رہتی ہیں ،ضلع اوکاڑہ اُن اضلاع میں شامل ہے جہاں جنرل الیکشن کے نتیجہ میں تمام قومی وصوبائی نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ (ن)نے کامیابی حاصل کی تھی،یہاں پر پنجاب حکومت کو پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرزاور انتظامیہ کے زریعے ہی کام چلانا تھا ،سانچ کے قارئین کرام !بلدیاتی نظام میں جہاں اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی یقینی بنائی جاتی ہے۔
وہیں سابقہ مقامی حکومتوں سے بہتر نظام چلانا بھی ضروری ہوتاہے جوکہ ایک بہت بڑا چیلنج موجودہ تحریک انصاف کی حکومت کو ہوگا ،ضلع اوکاڑہ میں تعینات ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن /ڈپٹی کمشنر عثمان علی کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو اُنکی جانب سے کئے گئے اقدامات کا ذکر انتہائی ضروری ہے ، ڈپٹی کمشنر عثمان علی نے جہاں پنجاب حکومت کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کروایا وہیں انکی ٹیم میں شامل چند دیگر افسران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو شاہ میر اقبال ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ عزوبہ عظیم ، اسسٹنٹ کمشنر اوکاڑہ سیدہ آمنہ مودودی ، اسسٹنٹ کمشنر رینالہ خورد ضحی شاکر ، اسسٹنٹ کمشنر دیپالپور خالد عباس سیال ، چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن فدا افتخار میر ،ڈسٹرکٹ آفیسرانڈسٹری پرائس ویٹس اینڈمیرز خالد جاوید بھٹی ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع چودھری شہباز اختر، چیف آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹراعجاز حسین اعوان ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرسجاد گیلانی اور سٹاف نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ 6 ماہ کے دوران پرائس مجسٹر یٹس کی کار کردگی پورے پنجاب میں سر فہرست رہنے کے ساتھ ٹڈی دل کے خاتمہ کے لئے اقدامات کو بھی پنجاب بھر میں سراہا گیا احساس پروگرام کی طے شدہ ایس او پیز کے مطابق تمام مراحل میں کامیابی میں ضلع اوکاڑہ نہ صرف پورے پنجاب میں نمایاں رہا بلکہ ڈپٹی کمشنر عثمان علی کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ اور تمام محکموں کی مربوط کاوشوں کی صوبائی سطح پرسراہا جانا ضلع کے رہنے والوں کے لئے ایک اعزاز ہے انسداد کرونا کے لئے ضلع کی سطح پر کی جانے والی کاوشوں اور اقدامات کی لاہور سمیت دیگر اضلاع نے تقلید کی، گذشتہ 6 ماہ کے دوران یکم دسمبر 2019 سے لیکر اب تک پرائس مجسٹریٹس نے گرانفروشوں ،ذخیرہ اندوزوں اور ریٹ لسٹ آویزاں نہ کرنے والوں کو ایک کروڑ 47 لاکھ روپے جرمانہ کیا اور پورے پنجاب میں پہلی پوزیشن حاصل کی ۔ضلع کے 38 پرائس مجسٹر یٹس نے 47 ہزار سے زائد چھاپے مارے اور بازاروں میںاشیاء کو مقررہ نرخوں پرفروخت کرانے اور حکومتی ہدایات پر عملد ر آمد کے سلسلہ میں اقدامات کئے اور پورے پنجاب میں دوسری پوزیشن حاصل کی ٹڈی دل کے خاتمہ کے لئے 7 ہزار ایکڑ سے زائد پپلی پہاڑ کے جنگل اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سپرے کی اور یہ سپرے کرنے کا عمل 15 دن میں مکمل کیا گیا۔
جبکہ نمف کنٹرول کرنے کے لئے 30 دن کی لگاتار کاوشوں کے ذریعے ٹڈی دل کے انڈے ،بچے تلف کیے گئے ضلع اوکاڑہ کی انتظامیہ محکمہ زراعت ،محکمہ جنگلات اور محکمہ ریو نیو کی مشترکہ کاروائیوں اور ڈپٹی کمشنر عثمان علی کی ذاتی کاوشوں اور نگرانی کو اقوام متحدہ ،ڈی جی ایف اے او اور چیئر مین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے ذاتی طور پر سراہا ۔ضلع میں انسداد کورونا کے لئے اقدامات خصوصاََ ہسپتالوں میں آئسو لیشن وارڈز کے قیام سبزی منڈیوں میں آنے جانے والے لوگوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے لئے ڈس انفیکٹ ٹنل کی تنصیب اور انڈر پاس پر گاڑیوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے لئے سسٹم نصب کرنے کو نہ صرف پورے پاکستان میں سراہا گیا بلکہ پورے ملک میں سب سے پہلے اس سسٹم کو متعارف کرانے پر ڈپٹی کمشنر عثمان علی کی عوامی حلقوں اور انتظامی سطح پر تحسین کی گئی اور لاہور سمیت دیگر اضلاع نے بھی ان کی پیر وی کی ہے۔ڈپٹی کمشنر عثمان علی نے کہا ہے کہ عوامی خدمت کا یہ سفر جاری رہے گا اور ضلع کی سطح پر تمام شعبوں کو اس انداز میں متحرک کیا گیا ہے کہ لوگوں کی سہولت اور آسانی سب سے مقدم رہے ، سانچ کے قارئین کرام !یہ پنجاب کے 36اضلاع میں سے ایک ضلع کی کارکردگی ہے اُمید ہے کہ دیگر اضلاع بھی ایسی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ٭