تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کی طاقت ور فوج سپاہ پاسداران انقلاب یکے بعد دیگرے ملک کے کلیدی اداروں پر اپنے گرفت مضبوط کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ پاسداران انقلاب نے پارلیمنٹ کی خارجہ اور سیکیورٹی کمیٹی کو اپنے قبضے میں لانے کی کوشش شروع کی ہے۔
گذشتہ جمعرات کو تہران کے سابق میئر محمد باقر قالیباف کو پارلیمنٹ کی خارجہ اور سیکیورٹی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی کے گیارہویں سیشن کے لیے ایرانی پارلیمنٹ کے شدت پسند ارکان اور اصلاح پسندوں کےدرمیان مقابلہ ہے۔
کمیٹی کے پہلے سیشن کے لیے تین سینیر ارکارن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ اس حوالے سے ارکان پارلیمنٹ میں مشاورت جاری ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کے وضع کردہ قانون اور طریقہ کار کے مطابق خارجہ اور سیکیورٹی کمیٹی تعلقات عامہ اور دفاعی وانٹیلی جنس امور کے حوالے سے پارلیمنٹ کی اہم ترین کمیٹی ہے۔ اس کے ارکان اور سربراہ کے عہدوں پر شدت پسند ارکان کا غلبہ رہا ہے۔ کمیٹی کے لیےپارلیمنٹ کے کم سے کم 19 اور زیادہ سے زیادہ 23 ارکان مقرر کیے جاتے ہیں۔
کمیٹی کا ایک سربراہ ہوتا جس کے لیے چیئرمین کا عہدہ مختص ہے جب کہ وائس چیئرمین، سیکرٹری اور انڈر سیکرٹری کا تقرر کیا جاتا ہے۔ کمیٹی کا ایک ترجمان ہوتا ہے جس کی تقرری ارکان کی کثرت رائے سے ایک سال کے لیے کی جاتی ہے۔