واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا میں خلائی تحقیق کے ادارے ناسا نے پہلی بار نجی کمپنی کے تیار کردہ راکٹ میں اپنے دو خلاباز انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن روانہ کردیے۔
امریکی حکومت کے مطابق اس سے خلائی پروازوں کی لاگت میں کمی آئے گی اور امریکا اپنی توجہ اور وسائل چاند اور مریخ تک پہنچنے پر لگا سکے گا۔
اس کے لیے ناسا نے اسپیس ایکس اور بوئنگ جیسی بڑی کمپنیوں کو خلائی پروازوں پر کام کرنے کا ٹھیکہ دے رکھا ہے۔ ناسا کے مطابق اگر اسپیس ایکس کے ساتھ یہ پہلا تجربہ کامیاب رہتا ہے تو کمپنی کے ساتھ مزید مشترکہ خلائی پروازوں پر کام شروع کردیا جائے گا۔ ناسا اور اسپیس ایکس کے درمیان ڈھائی ارب ڈالر سے زائد کے معاہدے کے تحت کمپنی خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن لے جانے کے لیے چھ پروازیں چلائے گی۔
امریکا نے سن دو ہزار گیارہ میں اپنا اسپیس شٹل پروگرام بند کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے اس کے خلا باز روس کی راکٹ پروازوں کا استعمال کرتے آئے ہیں۔ نو سال میں یہ پہلی بار ہے کہ امریکی سرزمین سے انسانوں کو خلا میں روانہ کیا گیا ہے۔
اس تاریخی سفر پر جانے والے دونوں افراد ڈَگ ہرلی اور باب بینکن خلابازی کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کی یہ پرواز پہلے بدھ 27 مئی کے لیے طے تھی لیکن خرابی موسم کے باعث اسے ملتوی کر دیا گیا۔
ہفتے کو سفید اسپیس سوٹ اور ہیلمٹ میں ملبوس دونوں خلاباز ‘فیلکن نائن‘ راکٹ پر نصب خلائی کیپسول ‘ڈریگن‘ میں سوار ہوئے۔ انہوں نے ریاست فلوریڈا کے ساحل پر قائم کینیڈی اسپیس سینٹر سے دوپہر تین بج کر بائیس منٹ پر بلاسٹ آف کیا۔
توقع ہے کہ ڈَگ ہرلی اور باب بینکن آج اتوار کو عالمی خلائی اسٹیشن پر پہنچ جائیں گے۔
کوئی ڈھائی منٹ بعد راکٹ کا نچلا حصہ الگ ہوکر سمندر میں موجود ایک ڈرون بحری جہاز پر واپس اتر گیا۔ اس کے مزید چھ منٹ بعد دونوں خلاباز حفاظت سے زمین کے گرد مدار میں پہنچ گئے۔
اس اسپیس لانچ کو دنیا میں لاکھوں لوگوں نے براہِ راست ٹی وی اور سوشل میڈیا پر دیکھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر مائیک پینس اسے دیکھنے کے لیے خصوصی طور پر فلوریڈا میں موجود تھے۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا، ”ماضی کے صدور نے اپنے خلابازوں کو مدار میں بھیجنے کے لیے امریکا کو بیرونی طاقتوں کے رحم و کرم پر ڈال دیا تھا۔ آج ہم ایک بار پھر فخریہ طور پر امریکی خلابازوں کو امریکی راکٹوں پر روانہ کر رہے ہیں، جو کہ دنیا میں بہترین ہیں اور یہ امریکی سرزمین سے کیا جا رہا ہے۔
توقع ہے کہ ڈَگ ہرلی اور باب بینکن آج اتوار کو عالمی خلائی اسٹیشن پر پہنچ جائیں گے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ امریکی خلاباز کتنا عرصہ انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر رہیں گے۔