عرب امارات (اصل میڈیا ڈیسک) بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن نے عرب ممالک میں کرونا کی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والتگ بحران اور محنت مزدوری کے امکانات میں کمی کے نتیجے میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عرب ممالک میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران 70 لاکھ سے زاید افراد روزگار سے محروم ہو سکتے ہیں۔
عرب ممالک میں لیبر سے متعلق سرگرمیوں کے امور کے ماہر مصطفیٰ سعید نے کہا کہ کرونا کی وبا پھیلنے کے بعد سے رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران پوری دنیا میں تقریبا 10.7 فی صد کام کے اوقات ضائع ہوں گے جو کہ ہر ہفتے میں48 گھنٹوں کے نقصان کے تناسب سے 305 ملین ملازمتوں کے برابر ہے۔
جہاں تک بیشتر عرب ممالک سمیت اس خطے کا تعلق ہے تو مصطفیٰ سعید نے کہا کہ اندازے کے مطابق دوسری سہ ماہی میں 7 لاکھ ملازمتوں کے روزگار چھن جانے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی بحالی کے حوالے سے اپنائی جانے والی پالیسیاں اور طریقہ کار دونوں نقصانات کی تلافی میں معاون ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کا بحران کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے قبل کا ہے ، کیونکہ بے روزگاروں کی تعداد 18 سے 28 سال تک کی عمر کے 267 ملین نوجوانوں تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ تنظیم کی حالیہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحرانی خطے میں نوجوانوں کی تعداد 40 لاکھ کے قریب ہے اور ان کی ملازمت سے محروم ہونے کا خطرہ ہے۔